سر کی قیمت 1کروڑ مقرر ہونے کے بعد ڈاکو شاہد لوند کا محکمہ داخلہ کو فون، بڑی دھمکی لگا دی
پولیس اہلکاروں کی گاڑی پھنس گئی تھی، ڈیڑھ گھنٹے تک مدد مانگتے رہے لیکن کسی نے مدد نہ کی، پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی کریں: ڈاکو شاہد لوند
رحیم یار خان (کھوج نیوز) پنجاب حکومت کی جانب سے خطرناک ڈاکوئوں کے سر کی قیمت 1کروڑ روپے مقرر ہونے کے بعد ڈاکو شاہد لوند نے محکمہ داخلہ کو فون کر کے بڑی دھمکی لگا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے سر کی قیمت 10 لاکھ سے بڑھا کر 1 کروڑ کر دی ہے جس کے بعد ڈاکو شاہد لوند نے ویڈیو جاری کردی۔ ویڈیو بیان میں ڈاکو نے کہا کہ رحیم یار خان کے تھانہ ماچھکہ میں 12 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ڈاکو نے کہا کہ جن ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو شہید کیا، ان میں سے کسی کا نام اشتہار میں موجود نہیں، محکمہ داخلہ نئی لسٹ جاری کرے۔ پولیس اہلکاروں کی گاڑی پھنس گئی تھی، ڈیڑھ گھنٹے تک مدد مانگتے رہے لیکن کسی نے مدد نہ کی، پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی کریں۔
بیان میں ڈاکو نے کہا کہ جب تک اللہ نہ چاہے، کوئی کسی کو مار نہیں سکتا’ ہم اس نمبر پر رابطہ کرتے ہیں۔ ڈاکو نے محکمہ داخلہ پنجاب کے نمبر پر کال کی اور کہا کہ میرا نام لسٹ میں کیوں ڈالا گیا ہے؟میں کچے کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے میں شامل نہیں ہوں۔ ڈاکو شاہد لوند نے کہا کہ ہم نیوز چینل دیکھ رہے تھے اور بار بار جھوٹ کی بنیاد پر خبریں دے رہے تھے۔ انہوں نے پنجاب اور سندھ کے ڈاکوؤں کی ایک پوسٹ بنائی۔ سر کی قیمت 1 کروڑ مقرر کردی گئی ہے’ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔