پاکستان

سمگلنگ میں ملوث فوجیوں کیساتھ کیا سلوک ہوگا؟ سرفراز بگٹی نے خطرے کی گھٹنی بجا دی

ڈالر کی سمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے خاتمے کے لئے 1068 ایف آئی آرز درج کیں نارکوٹکس کے خلاف بھی بھرپور مہم جاری ہے 242 مقدمات درج کئے

اسلام آباد (نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) سمگلنگ میں ملوث فوجیوں کے ساتھ سلوک ہوگا؟ سرفراز بگٹی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی وارننگ کے بعد خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کاکہنا ہے آرمی چیف نے سمگلنگ کے حوالے اپنے لوگوں کو واضح کہا ہے کہ نہ صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ ملوث افسران کو جیل بھی بھیجا جائے گا۔نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ آرمی چیف نے کہا ہے سمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کا کورٹ مارشل ہوگا۔ ان کاکہنا تھا کہ سمگلنگ میں ملوث طاقتور عناصر کو بھی روکاجارہاہے، کوئی کتنا ہی بڑا آدمی ہو کسی کے لیے کوئی نرمی نہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایک ماہ کے دوران حاصل نتائج بتانا چاہتا ہوں، حکومت نے گندم، چینی، یوریا اور پٹرولیم کی سمگلنگ کو روکا، اینٹی سمگلنگ کے حوالے سے مشترکہ چیک پوسٹس قائم کر دی ہیں جن میں کسٹم، فرنٹیئر کور اور تمام ادارے شامل ہیں۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ڈالر کی سمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے خاتمے کے لئے 1068 ایف آئی آرز درج کیں نارکوٹکس کے خلاف بھی بھرپور مہم جاری ہے 242 مقدمات درج کئے، اس میں جو جائز کام کرنے والے ہیں ان کے لئے سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور عناصر کو بھی روکاجارہاہے، کوئی کتنا ہی بڑا آدمی ہو کسی کے لیے کوئی نرمی نہیں، ملوث افسران کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے، یہ کہنا غلط ہوگا کہ سمگلنگ میں سکیورٹی فورسز ملوث نہیں تھیں، کیونکہ یہ سمگلنگ اونٹوں پر نہیں بلکہ ٹرکوں پر ہورہی تھی۔

میں اس میٹنگ میں شریک تھا جس میں آرمی چیف نے اپنے لوگوں کو واضح کہا ہے کہ نہ صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ ملوث افسران کو جیل بھی بھیجا جائے گا، فوج کا اپنا ایک احتساب کا نظام ہے جو ہم نے 9 مئی کو دیکھا۔وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ آنے والے دنوں میں دہشت گردی میں واضح کمی آئے گی۔ سکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں دہشت گرد پریشان ہوکر زیادہ حملے کرتے ہیں، وہ دھماکے کرکے ریاست کو بیک فٹ پر لے جانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ ان کی غلط فہمی ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں بلکہ آگے بڑھ کر ان سے لڑیں گے، یہاں تک کہ ایک بھی دہشت گرد ملک میں باقی نہ رہے، تاکہ ہم اپنی مرضی سے جیئیں، بندوق کے زور پر کسی کو اپنا ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button