سینیئرصحافی و تجزیہ کارانصارعباسی نےجنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے پس پردہ محرکات سے پردہ اُٹھا دیا
انصار عباسی نےکہاکہ آئی ایس پی آر کےمطابق جنرل فیض حمید کے خلاف کارروائی ٹاپ سٹی کیس کےسلسلےمیں کی گئی ہے اور انکوائری مکمل ہونے کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے
اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیئرصحافی و تجزیہ کارانصارعباسی نےجنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے پس پردہ محرکات سے پردہ اُٹھا دیا۔رپورٹ کے مطابق سینیئرصحافی و تجزیہ کارانصار عباسی نےکہاکہ آئی ایس پی آر کےمطابق جنرل فیض حمید کے خلاف کارروائی ٹاپ سٹی کیس کےسلسلےمیں کی گئی ہے اور انکوائری مکمل ہونے کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فیض حمید کی خلاف کارروائی کا آغاز عمران خان اور پی ٹی آئی کے لیے بری خبر ہے، جنرل (ر) فیض حمید کو عمران خان کا قریبی اور پسندیدہ سمجھا جاتا تھا اور عمران خان کے دور حکومت میں پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا یہ مہم چلاتا رہا کہ عمران خان فیض حمید کو ہی آرمی چیف تعینات کریں گے۔
انصار عباسی نے کہاکہ آئی ایس پی آر نے اپنی پریس ریلیز میں ایک بات واضح کی ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے ہیں جس کی بنیاد پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔