صدر سےانتخابات کےشیڈول پرمشاورت ضروری نہیں،الیکشن کمیشن کا دوٹوک جواب
چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان نےصدرمملکت عارف علوی کےخط کے جواب میں ان سے ملاقات نا کرنے کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد(کھوج نیوز)صدر سےانتخابات کےشیڈول پرمشاورت ضروری نہیں،الیکشن کمیشن کا دوٹوک جواب ، آئیں اورملاقات کریں ،الیکشن 90 دن میں کروانا ہیں ،تاریخ کا اعلان کرنے کے لئے مشاورت کرتے ہیں چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان نےصدرمملکت عارف علوی کےخط کے جواب میں ان سے ملاقات نا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔کھوج نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں آج اہم اجلاس ہوا جس میں قانونی ٹیم نے چیف الیکشن کمشنر کو صدر عارف علوی سے ملاقات نہ کرنے کی تجویز دی۔اجلاس کے دوران قانونی ٹیم کی جانب سے کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت صدر سے انتخابات کے شیڈول پر مشاورت ضروری نہیں، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ آرٹیکل 51 کے تحت حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔ عام انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندیاں ناگزیر ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے صدر مملکت کو جوابی خط میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی وزیراعظم کی ایڈوائس پر تحلیل ہو تو انتخابات کی تاریخ کا اختیار صدر کو نہیں الیکشن کمیشن کو ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کے خط کی تفصیلات سامنے آ گئیں، سکندر سلطان راجہ نے خط میں لکھا کہ قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 (1) کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر تحلیل ہوئی، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں ترمیم ہو چکی۔ الیکشن ایکٹ ترمیم کے بعد الیکشن تاریخ مقرر کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔