پاکستان

قومی اسمبلی کا آخری سیشن، وزیر دفاع خواجہ آصف کی عدلیہ پر چڑھائی

افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود عوامی نمائندے جھنڈوں والی گاڑیوں میں پھرتے ہیں انہوں نے رات کے اندھیروں میں بھی جھنڈے لگائے ہوتے ہیں

اسلام آباد (نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے آخری سیشن میں عدلیہ پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ سیاسی رول ادا کرنا چھوڑ کر عدالتی رول کی طرف توجہ دے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ گزشتہ سال نومبر کے مہینے کے بعد ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہوا، صرف ایک چینج آف کمانڈ کے بعد ملکی سیاست کی صورتبدل گئی بدقسمتی سے اسکو بھی متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹری نارمز کا احترام مدھم ہوتا جا رہا ہے، پارلیمنٹ کے تقدس کو ہر حال میں بحال رکھنا ہوگا، پارلیمنٹ کی بلڈنگ میں عوام کا ہجوم ہوتا ہے، کبھی کوئی خود کش جیکٹ پہن کر آگیا تو کیا ہوگا؟۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود عوامی نمائندے جھنڈوں والی گاڑیوں میں پھرتے ہیں انہوں نے رات کے اندھیروں میں بھی جھنڈے لگائے ہوتے ہیں۔ عوام اور نمائندوں کے درمیان برابری کا رشتہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق ہمارے دور اقتدار کے دوران صرف ایک ایسا پیش آیا جس نے ملک کے تقدس کو پامال کیا، 9 مئی کے واقعات سے ایک بات ثابت ہوئی ہے کہ اقتدار کے لیے لوگ کیا کچھ کر گزرتے ہیں۔ جو قومیں اپنے شہیدوں اور ان کی یادگاروں کی حفاظت نہیں کرتیں وہ تباہ ہو جاتی ہیں۔

وزیر دفاع نے کہاکہ عمران خان کو ایسے کیس میں گرفتار کیا گیا جس سے بڑھ کر شرم کی بات کوئی اور ہو نہیں سکتی، صاحب اقتدار لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے کہ تحفے ملیں اور انکو بیچ دیا جائے۔ ہزاروں لاکھوں لوگ اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ عمران خان نے کوئی چوری نہیں کی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ عدلیہ نے بے جا کیسز میں اسٹے لے رکھا ہے، ان کیسز میں 4 سے 5 کیسز ایسے ہیں اگر ان پر سے اسٹے ختم کر لیا جائے تو 1.2 ارب ڈالر تو یہیں سے نکل آئیں گے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اتحادیوں نے بہت ہمت دکھائی اور ایسی صورت حال میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے، جس کے لیے میں انکا بے حد شکرگزار ہوں، امید کرتا ہوں کہ اگلے الیکشن میں یہی سب لوگ دوبارہ واپس آئیں اور بہتر پرفارم کر سکیں، تاکہ ایک مستحکم حکومت وجود میں آئے جو پاکستان کے لیے بہترین ثابت ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button