لندن میں شریف فیملی کے اچانک اکٹھ کا مطالب کیا ؟ سیاستدانوں سمیت تجزیہ کار بھی خاموش
یہ ایسی صورت حال ہے جس کا پارٹی کے اندر کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے جو کوئی بھی کہہ رہا ہے کہ اسے پتا ہے تو وہ درست بات نہیں کر رہا ہے
لاہور(کھوج نیوز) لندن میں ہونے والے شریف فیملی کے اچانک اکٹھ کا مطالب کیا ہے؟ اس حوالے سے سیاستدانوں سمیت تمام تجزیہ کار بھی خاموش ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے اس اچانک ہونے والے لندن میں اکٹھ پر نواز شریف کے ایک بہت ہی قریبی ساتھی نے بتایا کہ یہ ایسی صورت حال ہے جس کا پارٹی کے اندر کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے جو کوئی بھی کہہ رہا ہے کہ اسے پتا ہے تو وہ درست بات نہیں کر رہا ہے۔ میں میاں صاحب کے بہت قریب ہوں میرے علم میں کچھ بھی نہیں ہے بلکہ پارٹی کے اعلی قیادت بھی لاعلم ہے ۔ جو کچھ بھی وہ نواز شریف شہباز شریف اور مریم نواز کے درمیان ہے لیکن جو کچھ بھی ہے ، ہے غیر معمولی۔
پاکستانی سیاست پر اتھارٹی سمجھے جانے والے سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا تھا یہ صورت حال ایسی ہے کہ اس پر ابھی کچھ بھی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ میں خود بھی صورت حال ابھی دیکھ رہا ہوں۔مسلم لیگ ن کی قیادت سے جب رابطہ کیا گیا تو یا وہ تبصرے کے لیے دستیاب نہیں ہے اور جو دستیاب ہیں عطا اللہ تارڑ اور رانا مشہود ، وہ اس صورت حال سے لاعلم ہیں کہ لندن میں شریف فیملی کے اچانک اکٹھ کا مطلب کیا ہے۔معروف صحافی اور ٹی وی اینکر اجمل جامی کا کہنا ہے کہ یہ درست بات ہے کہ اس بار کسی کے پاس کوئی درست معلومات نہیں ہے۔ تاہم موجودہ صورت حال اور واقعات کا جائزہ لیا جائے تو بار بار بار ذہن اس طرف جاتا ہے کہ نواز شریف نے اپنی تقریر میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے جو احتساب کی بات کی ہے اس سے تاثر یہ آیا تھا کہ وہ اپنے وطن واپسی کے بیانیے کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ہو سکتا ہے کہ شہباز شریف جو فائر فائٹر سمجھے جاتے ہیں وہ سیز فائر کے لیے متحرک ہوئے ہوں۔ یہ صرف ایک رائے ہو سکتی ہے کیونکہ بظاہر اور کوئی چیز دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔