پاکستان

ماحولیاتی آلودگی پر قابو کا معاملہ، پی ڈی ایم اے نے نئی ایپ کا اجراء کر دیا

ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لئے پی ڈی ایم اے نے SANS ایپ کا اجراء کر دیا' شہریوں کو صاف ستھرے ماحول کی فراہمی حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ عمران قریشی

لاہور (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب عمران قریشی نے کہا ہے کہ شہریوں کو صاف ستھرے ماحول کی فراہمی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس اہم ذمہ داری کو نبھانے کے لیے تمام ادارے متحرک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لئے سانس ایپ لانچ کر دی گئی ہے۔”سانس ایپ” کی مدد سے شہری آلودگی کا باعث بننے والے اداروں کے خلاف اپنے موبائل سے شکایات درج کروا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں یونیورسٹیز کے سٹوڈنٹس رضاکارانہ طور پر ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف ”سانس ایپ” پر شکایات درج کروا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے متعلقہ محکموں کے افسران و اہلکاران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں جو ایپ پر شکایت کی صورت فوری ردعمل دیں گی اور کارروائی کو ایپ پر اپلوڈ بھی کرنے کی پابند ہو گی۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والوں کی مانیٹرنگ کے لیے ڈیش بورڈ بھی بنایا گیا ہے اور پی ڈی ایم اے کے صوبائی کنٹرول روم سے تمام صورتحال کی مانیٹرنگ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والے بھٹوں، گاڑیوں، ہسپتال کے فضلہ جات اور کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے، فصلوں کی باقیات جلانے اور دھواں کنٹرول کرنے والے آلات کی تنصیب کے بغیر چلنے والی فیکٹریوں کے خلاف بھی ”سانس ایپ ”یا پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر شکایات درج کروائی جا سکے گی۔عمران قریشی نے بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی کنٹرول کرنے کے لئے پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم کو تمام اداروں کی معاونت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ شہری ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف شکایات درج کروائیں تاکہ ہم آئندہ آنے والی نسل کو پرسکون اور صاف ماحول کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں انہوں نے کہا کہ ماحول کو صاف ستھرا بنانے کے لیے شہریوں کو شجرکاری مہم کا حصہ بننا ہو گا اور زیادہ سے زیادہ درخت لگانے ہوں گے۔انہیں ماحول میں آلودگی کا باعث بننے والی اشیاء کے استعمال سے کنارہ کشی کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہو کر ماحول کو صاف ستھرا بنایا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button