پاکستان

مخصوص نشستوں سے متعلق کیس جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ بھی سامنے آگیا

سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں لے سکتی، پی ٹی آئی کو اسی تناسب سے مخصوص نشستیں دی جائیں: جسٹس یحییٰ آفریدی

اسلام آباد(کھوج نیوز) سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ سامنے آنے کے بعد سب حیران و دنگ رہ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ 8-5 کی اکثریت سے سنایا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فاز عیسی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس امین الدین خان نے فیصلے کی مخالفت کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غلط طور پر پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد ڈیکلیئر کیا ، پی ٹی آئی نے آزاد قرار دیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج ہی نہیں کیا ، الیکشن کمیشن دوبارہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کرے ، اب پی ٹی آئی کے منتخب ارکان خود کو آزاد یا پی ٹی آئی کے ڈیکلیئر کریں ، پی ٹی آئی ارکان پر کسی قسم کا دبا نہیں ہونا چاہیے۔ اختلافی نوٹ میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت قانون اور آئین پر پورا اترتی ہے، پی ٹی آئی بحیثیت جماعت مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی قانونی و آئینی حقدار ہے، وہ امیدوار جنہوں نے دوسری پارٹیاں جوائن کیں انہوں نے عوام کی خواہش کی خلاف ورزی کی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں لے سکتی، پی ٹی آئی کو اسی تناسب سے مخصوص نشستیں دی جائیں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے لکھا کہ وہ امیدوار جنہوں نے سرٹیفکیٹ دیے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی سے ہیں انہیں پی ٹی آئی امیدوار قرار دیا جائے۔

اقلیتی ججوں نے پشاور ہائیکورٹ کے خلاف سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کامیاب امیدواروں کی فہرست اپنی ویب سائٹ پر جاری کرے، 27 جون کو الیکشن کمیشن نے ایک آرڈر پیش کیا، اس دستاویز میں کہا گیا کہ کچھ کاغذات نامزدگی ایسے تھے جن کی پارٹی وابستگی تھی، وہ امیدوار جنہوں نے سرٹیفکیٹ دیے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی سے ہیں، انہیں پی ٹی آئی کے امیدوار قرار دیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button