پاکستان

نوازشریف اور عمران خان کی سیاست پر سوالات کیوں اٹھا دیئے گئے؟

میں اپنے ملک کیلئے کچھ کروں، میں نے عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی، زرداری صاحب سے بھی میں منسٹر رہ چکا تھا، پھر میں نواز شریف کے ساتھ بھی منسٹر رہا: عباس آفریدی

کراچی (کھوج نیوز) مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی سیاست پر سوالات کیوں اٹھا دیئے گئے ہیں؟ وجہ سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر عباس آفریدی نے کہاہے کہ سب سے زیادہ نواز شریف اس ملک کیلئے بہتر اور ڈیلیور کیا ہے اور وہ اچھے انسان ہیں ایماندار انسان ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو انہوں نے کیسز بنائے ، میرے کاروبار بند کردیئے، چھاپے مارے، گودام بند ہوگئے، ایف بی آر نے 97ارب کے کیسز بنائے، خدا گواہ ہے کہ میں آج تک اپنے کسی بھی لیڈر کے پاس اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے نہیں گیا،ابھی شہباز شریف اقتدار میں ہیں، اس سے پہلے میں نے کوشش کی کہ میں لوگوں کیلئے کچھ کام کروں، پارٹی میں نے اس لیے چھوڑی کہ یہ گورنمنٹ جو ہے جو ملک اور قوم کیلئے کرنا چاہئے جونواز شریف کیلئے کرنا چاہئے تھا ، پہلے تو اس قوم نے نواز شریف سے وفا نہیں کی پھر سینئرلیڈرشپ نے وفا نہیں کی، جو آج کا الیکشن ہوا وہ بھی نواز شریف کو نقشے سے ہٹانے کیلئے ہوا جس میں فارم 45اور 47کا ذکر ہے، پہلے عمران خان کو لانچ کرنا بھی نواز شریف کو ختم کرنا تھا اور آج کا الیکشن بھی نواز شریف کو ہرانا مقصد تھا، آج دو آدمی سیاست میں غیر متعلق ہوگئے ہیں ایک نواز شریف ایک عمران خان صاحب۔مجھے کسی پیار کرنے والے نے فون کیا کہ عباس سائڈ پر ہوجاؤ آرڈر ہوگیا ہے اور آپ کو گرفتار کیاجارہا ہے، میں نے جلدی میاں صاحب کو لندن فون کیا، میں نے میاں صاحب کو پوچھا میں گرفتاری دوں یا نہیں دوں یا احتجاج جاری رکھوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے گرفتاری نہیں دینی ورنہ تحریک کون چلائے گا، میں نے گرفتاری نہیں دی اور میں نکل گیا، میں نے ان کو آگے سے جواب دیا کہ نواز شریف جب تک ہے اگر میرے ٹوٹے ٹوٹے بھی کریں تو میں یہ تحریک چلاتا رہوں گا۔

سابق سینیٹر عباس آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ میرے اوپر پارٹی کا ایک ڈسپلن ہوتا ہے کہ آپ کیا بولیں اور کیا نہ بولیں، کیونکہ میں نے جب سیاست شروع کی تو خدمت کے نظریے سے شروع کی، اس وقت پیپلز پارٹی کا دور تھا میں پہلے اس میں اسٹیٹ منسٹر بنا پھر فیڈرل منسٹر ، پھر ن لیگ کی حکومت آئی اس میں بھی میں فاٹا کا پارلیمانی لیڈر تھا، پھر آ پ کو یاد ہے 2010 میں میں امریکا سے احتجاج کر کے واپس آیا، پاکستان بننے سے آج تک امریکا میں کسی نے احتجاج نہیں کیا ، آپ بھی اس وقت دورے پر تھے میں بھی دورے پر تھا دونوں امریکا میں تھے، پھر میں وہ کینسل کر کے واپس آگیا، ایشوز اور تفصیلات میں بڑی بات ہے، واپس آیا آج تک کسی نے امریکا میں بیٹھ کر یہ نہیں کیا ٹھیک ہے، آج بھی آپ ان کے اس دورے کا سائٹ دیکھیں گے اس پر کمنٹس بند ہیں، پاکستان میں اگر کسی پر پابندی ہے کمنٹس پر اس دورے پر وہ مجھ پر ہے، میری ایک سوچ ہے کہ میں اپنے ملک کیلئے کچھ کروں، میں نے عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی، زرداری صاحب سے بھی میں منسٹر رہ چکا تھا، پھر میں نواز شریف کے ساتھ بھی منسٹر رہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button