لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قائد ن لیگ میاں محمد نواز شریف نے 2017 کے کرداروں (جنرل باجوہ اور جنرل فیض) کے احتساب کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا ہے۔ نواز شریف انتقام کے بجائے ملک ٹھیک کرنے پر توجہ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشتگردی سے متعلق ن لیگ دور میں بہت سی میٹنگز ہوئیں۔2013 سے 2016 تک دہشتگردی کا قلع قمع کیا ۔ نواز شریف نے فیصلہ کیا تھا دہشتگردی کے خاتمے کی جو بھی قیمت ہو ادا کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ہی ردالفساد اور ضرب عضب آپریشنز ہوئے۔عسکری قیادت کیساتھ مل کر ہم نے دونوں آپریشنز میں کامیابی سمیٹی۔محدود وسائل کے باوجود ہم نے دونوں آپریشنز کیلئے فنڈز فراہم کیے اوردہشتگردی کی لعنت کو ختم بھی کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے 4 سالہ دورمیں ہی معیشت کو اپنے قدموں پر کھڑا کیا۔انشاء اللہ اب بھی کرینگے ۔نواز شریف کو نکالنے والوں نے ملک پر ظلم کیا اور وہ ظلم کرنے والے کم عرصے میں بے نقاب ہوگئے۔
انہوں ںے کہا کہ پاکستان کی ترقی کئی برس پیچھے دھکیل دی گئی ۔ نتیجہ عوام نے بھگتا۔ لیڈر بیانیہ طے کرتا ہے۔ لیڈر نے تو آج نہیں 2017ء میں کہہ دیا تھا کہ اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف انتقام کی بجائے ملک ٹھیک کرنے پر توجہ دیں گے۔ نواز شریف کو 2017 میں سازش کے تحت نکالا گیا۔ نواز شریف نے 2017 کے کرداروں کے احتساب کا معاملہ اللہ تعالی پر چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے کہا تھا کہ جب تک جنرل باجوہ، جنرل فیض ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، آصف کھوسہ ، جسٹس گلزار، عظمت سعید اور اعجازالاحسن کے خلاف کارروائی نہیں تو ملک ترقی نہیں کرسکتا۔