نگران وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام فائنل ہونے پر اتحادی حکومت میں اختلافات
ن لیگ اسحاق ڈار کو بطور نگران وزیراعظم لانا چاہتی ہے تاہم حکمران اتحادی جماعتیں متفق نہیں' فضل الرحمن نے بھی اس کی مخالفت کر دی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعظم کے لئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام فائنل ہونے پر پی ڈی ایم و اتحادی حکومت میں اختلافات پھوٹ پڑے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ اسحاق ڈار کو بطور نگران وزیراعظم لانا چاہتی ہے تاہم حکمران اتحادی جماعتیں متفق نہیں۔پی ڈی ایم کی سربراہی کرنے والے مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے اسحاق ڈار کے نام کی مخالفت کر دی۔ ایم کیو ایم کو بھی تحفظات ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی اسحاق ڈار کے نام پر اتفاق ہونے کی تردید کر دی ہے۔ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنانا دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضی نیکہا ہے کہ میرے علم میں نہیں کہ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنایا جائے گا۔
اگر ایسا ہے تو ن لیگ کی تجویز آئین کے آرٹیکل 224 سے مطابقت نہیں رکھتی اور آئین میں جب تک یہ ترمیم ہے ہمیں اس کا احترام کرنا چاہئیے۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے نگراں سیٹ اپ میں وزیراعظم کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام پر اتفاق کی خبروں کی تردید کر دی۔پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پی پی کے ساتھ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانے کیلئے گفتگو نہیں ہوئی،ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کے ساتھ اسحاق کانام شیئر نہیں کیا گیا۔