نگراں حکومت صرف نام کی’ الیکشن فیصلہ سازوں کے فیصلے پر ہونے ہیں، حفیظ اللہ نیازی کا دعویٰ
الیکشن 3ماہ ، 6 ماہ یا ایک سال میں ہوں نگراں حکومت کو کسی نے نہیں پوچھنا 'نگراں تو بیٹھے ہیں ان کی تو خواہش ہے کہ الیکشن سال میں نہیں بلکہ 2سالوں بعد ہوں
لاہور(کھوج نیوز) الیکشن کب ہوں گے ؟ نگراں حکومت کا اس میں کیا کردار ہے؟ الیکشن ہمیشہ فیصلہ سازوں کے فیصلوں پر ہوتے ہیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا۔
ان خیالات کا اظہار معروف کالم نویس اور تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے ”کھوج نیوز” کے خصوصی سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔سینئر صحافی نے نگراں حکومت کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ”ناحق ہم مجبوروں پر تہمت ہے مختاری کی، جو چاہئیں سو آپ کرے ہم کو بس بدنام کیا” معلوم نہیں کیوں نگراں حکومتوں سے امیدیں باندھ لی جاتی ہیں الیکشن ہوں یا نہ ہوں نگراں حکومت کو کس نے پوچھنا ہے الیکشن طے شدہ ہوں یا جیسے بھی ہوں الیکشن 3ماہ ، 6 ماہ یا ایک سال میں ہوں ان کو کس نے پوچھنا ہے اگر فیصلہ سازوں نے فیصلہ کرلیاتو نگراں تو بیٹھے ہیں ان کی تو خواہش ہو گئی کہ الیکشن سال میں نہیں بلکہ 2سالوں بعد ہوں۔ کسی کو یاد نہیں کہ کون کون نگراں وزیراعظم رہا ہے اورنگراں کابینہ میں کون کون شامل تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کبھی بھی کسی سیاسی جماعت نے نگراں حکومت پر کسی طرح کا بھی کوئی الزام عائد نہیں کیا ۔ 2013ء میں عمران خان نے نگراں حکومت پر تو دھاندلی کا الزام عائد نہیں کیا تھا انہوں نے تو نوازشریف پر دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔ حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت جب باہر گئے تو اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی سے شکوہ کیا تھا۔ پرویزمشرف کو بھی یہ کہہ گیا تھا کہ آپ کے ڈی جی آئی ایس آئی نے مجھے ہروا دیا ہے آپ کی آئی ایس آئی نے ہمارے بندے اٹھا اٹھا کر دوسری پارٹیوں میں بھجوائے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں حکومت صرف اور صرف خانہ پوری کے لئے ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بطور حوالہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے بیٹے کے دفاع کے لئے ملک میں موجود قوانین کے مطابق کوشش کروں اور میں اس کو انصاف دلانے کے لئے کوشش کر بھی رہا ہوں۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے ماورائے آئین اقدامات کر چکے 70 سال سے قانون اور آئین کا باجا بج چکا ہے ۔ عمران خان نے پاک فوج کے خلاف جو جارحانہ مہم چلائی اس کے ذمہ داری جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید بھی ہیں ۔ حفیظ اللہ نیازی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان 9 مئی کے واقعات کے پوری طرح ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے عوام کو فوجی تنصیبات پر حملے کرنے پر اکسایا اور اس معاملہ میں عمران خان کو سزا بھی ملنی چاہیے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی اداروں کو اب عوام کا حق حاکمیت تسلیم کرنا پڑے گا۔ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر عوامی بہبود کے کام کرنا ہوں گے ورنہ اس ملک کے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا اور یہ ملک ایسی کسی صورت حال کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ حسان نیازی کے فوجی ٹرائل کے خلاف ہوں لیکن میرے بیٹے نے جینا حرام کیا ہے اس کی سزا اسے ضرور ملنی چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ڈی ایم کی حکومت آنے کے بعد عمران خان کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور اب پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان مسلم لیگ ن کے بعد ایک اور بڑی سیاسی قوت بن چکی ہے ہمیں اس حقیقت کو جلد از جلد تسلیم کرلینا چاہیے۔