نیب ترامیم کیس، فیصلہ کیا آئے گا؟ بڑی خبر منظر عام پر آگئی
نیب ترامیم کیس کا سپریم کورٹ نے 6 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھاجبکہ کل چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں بینچ فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے
اسلام آباد(کھوج نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیلوں پر فیصلہ کب سنایا جائے گا؟ بڑی خبر منظر عام پر آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔سپریم کورٹ نے 6 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں بینچ فیصلہ سنائیگا۔ خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں نیب ترامیم منظور کی گئی تھیں۔ نیب قوانین کے سیکشن 2، 4، 5، 6، 14, 15, 21, 23، 25 اور 26 میں ترامیم کی گئی تھیں۔ نیب ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 5 ستمبر 2023 کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 15 ستمبر 2023 کو بانی پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دے دی تھیں۔ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی 10 میں سے 9 ترامیم کالعدم قرار دی تھیں۔ عدالت عظمی کے فیصلے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے سپریم کورٹ میں انٹراکورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔ بانی پی ٹی آئی نے نیب ترامیم کیس میں دائر اپیلوں پر ذاتی حیثیت میں دلائل دینے کی درخواست دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے 10 مئی 2024 کو انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔ 5 رکنی لارجر بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی بذریعہ ویڈیو لنک پیشی کی اجازت دی تھی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے 6 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں۔