وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیو،عدالت عالیہ نے ایف آئی اے کو بڑا حکم دیدیا
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نےباورکرایا کہ رپورٹ ظاہرکررہی ہےکہ کچھ ادارے ملزموں کو چھپائےکیلئےکام کر رہے ہیں
لاہور ( کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کیخلاف درخواست پر ایف آئی اے کو تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے. عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک خاتون کا معاملہ نہیں ہے. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی درخواست پر سماعت کی تو وزیر اطلاعات پنجاب اپنے وکیل کیساتھ پیش ہوئیں. ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ نے بتایا کہ ملزموں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے اور ان کے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے.
سرکاری وکیل کے مطابق جے ائی ٹی دن رات محنت کر رہی ہے اور ملزموں کی گرفتاری کے قریب ہے.۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ رپورٹ ظاہر کر رہی ہے کہ کچھ ادارے ملزموں کو چھپائے کیلئے کام کر رہے ہیں. اداروں میں ایسا کب سے شروع ہو گیا ہے؟ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو چکا ہے. یہ صرف ایک عورت کا مسئلہ نہیں ہے.
صوبائی وزیر اطلاعات کے وکیل نے بتایا کہ فلک جاوید پرسوں جلسے میں تھیں اور اگر ایف آئی اے چاہتی تو ملزموں کو جلسے سے گرفتار کرسکتی تھی.عظمی بخاری کے وکیل نے نشاندہی کی کہ اس عدالت کے بارے میں بھی پوسٹ شئیر کی گئی اور اس پر کمنٹس کو بیان نہیں کیا جاسکتا. عدالت نے ریمارکس ریمارکس دیئے کہ عدالت کے متعلق جو کچھ کہا گیا وہ ایک طرف لیکن درخواست گزار عظمی بخاری کیساتھ جو کچھ ہوا. وہ انتہا ہے. درخواست پر مزید کارروائی 18 ستمبر کو ہوگئی۔