پاکستان

وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان رابطے ختم،خدشات سامنے رکھ دئیے گئے

سینئرصحافی اور تجزیہ کارسہیل وڑائچ نے ایک قومی روزنامہ میں لکھے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ  وزیر اعلیٰ پنجا ب اور نواز شریف سے ایک بھی باقاعدہ ملاقات تک نہیں ہوئی

لاہور(ویب ڈیسک) سینئرصحافی اور تجزیہ کارسہیل وڑائچ نے ایک قومی روزنامہ میں لکھے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ  وزیر اعلیٰ پنجا ب اور نواز شریف سے ایک بھی باقاعدہ ملاقات تک نہیں ہوئی، خدا کا غضب یہ ہم کس روایت پر چل پڑے ہیں؟ یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اگرچہ چچا وزیر اعظم اور بھتیجی وزیر اعلیٰ میں ذاتی محبت اور گرمجوشی بہت ہے لیکن وفاقی اور پنجاب حکومت میں کوئی موثر رابطہ نہیں ہے۔ اسلام آباد والے دارلخلافے کی حدود تک محدود ہیں اور پنجاب والے مرکز کو غیر علاقہ سمجھ رہے ہیں، وزیر اعظم کے نیچے کا سٹاف ایک دن یہ بحث کر رہا تھا کہ وزیر اعظم نے وکلا کے سو ڈیڑھ سو کے وفد سے ملنا ہے تو لاہور میں کونسی جگہ مناسب ہے؟ مسلم لیگ کے دفتر میں ملاقات کا رنگ سیاسی ہوجاتا لیکن سٹاف کی اتنی بھی جرأت نہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی عملداری میں موجود کسی سرکاری عمارت کو استعمال میں لا سکے۔ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا نہ اوپر کوئی پرسان حال ہے نہ نیچے ہی انہیں کوئی رسائی حاصل ہے،کہا جا رہا ہے سب کچھ میرٹ پر ہوگامیرٹ کا عرفِ عام میں مطلب یہ ہوتا ہے کہ اور کسی کی مرضی نہیں چلے گی بس وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی مرضی چلے گی وہ سیاہ کریں یا سفید اسے ہی سیاسی زبان میں میرٹ کہا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button