پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے ایم ڈی کیٹ امتحانات’انتظامات فائنل
امتحان 30 شہروں اور 2بین الاقوامی مراکز ریاض اور دبئی میں منعقد کیا جا رہا ہے
لاہور(کھوج نیوز)پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے زیر اہتمام 22ستمبر کو ہونے والے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (MDCAT)کے انعقاد کے حوالے سے پی ایم ڈی سی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں مجاز سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے شرکت کی ۔ ان وائس چانسلرز میں پروفیسر اے ڈبلیو راٹھور وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سانسز لاہور، پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی وی سی ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی، پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق وی سی خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور، پروفیسر ڈاکٹر طارق اقبال وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد، ظفر اللہ رجسٹرار بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ شامل ہیں۔
یونیورسٹی حکام نے پی ایم اینڈ ڈی سی کو امتحان کی تیاری کے حوالے سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ امتحان 30 شہروں اور 2بین الاقوامی مراکز ریاض اور دبئی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔جامعات نے تمام امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ جاری کر دیے ہیں اور تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تمام متعلقہ حلقوں بشمول سرکاری حکام اور سکیورٹی ایجنسیوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ امتحان کو فول پروف انداز میں منعقد کیا جائے۔اجلاس میں ایم ڈی کیٹ امتحان میں شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ امتحانی عمل کے دوران سخت نگرانی کی ہدایت کی گئی تاکہ بدعنوانی، دھوکا دہی یا حادثات سے بچا جا سکے۔
محفوظ اور شفاف امتحانی عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایم ڈی کیٹ امتحان کیلئے دفعہ 144 نافذ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ایم ڈی کیٹ امتحان کیلئے جامعات نے امتحانی مراکز کا انتظام مکمل کر لیا ہے ۔
جس میںشہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی نے 33 مراکز، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (UHS) نے 26 مراکز، خیبر میڈیکل یونیورسٹی (KMU) نے 13 مراکز اور ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 6 مراکز قائم کیے ہیں۔ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے کل 167,744طلبہ کا اندراج کیا گیا ہے، صوبوں میں امتحان کے لیے رجسٹرڈ امیدواروں کی تعداد پنجاب میں 58,380، سندھ میں 38,678، KPK میں 42,329، بلوچستان میں 5,806، آئی سے ٹی 18,408، آزاد جموں کشمیر میں 3,145، گلگت بلتستان میں 739 اور 259 بین الاقوامی طلبہ ہیں۔
پی ایم ڈی سی نے طلبا اور تفتیش کاروں کو ایم ڈی کیٹ کی ساکھ اور انصاف پسندی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کردہ اصولوں اور رہنما خطوط پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی بدتمیزی یا خلاف ورزی کے نتیجے میں امیدواروں کو مستقبل کے امتحانات سے روکنے سمیت تادیبی کارروائی ہو گی۔