پاکستان

پاکستان نے چین سے 3.4 ارب ڈالر کے قرضے کی واپسی میں توسیع کی درخواست کردی

پاکستان نے چین سے 16 ارب ڈالر کے توانائی کے قرضے کی بھی ری شیڈولنگ کی درخواست کی تھی

اسلام آباد(کھوج نیوز)پاکستان نے چین سے 3.4 ارب ڈالر کے قرضے کی دو سال کے لیے ری شیڈولنگ کی درخواست کر دی ہے۔ یہ قرضہ آئی ایم ایف پروگرام کے دوران میچور ہو رہا ہے، اور پاکستان کے لیے بیرونی فنانسنگ کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے اس کی توسیع ضروری ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے چین سے 16 ارب ڈالر کے توانائی کے قرضے کی بھی ری شیڈولنگ کی درخواست کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے چینی ایکزم بینک سے حاصل کیے گئے اس قرضے کی واپسی میں دو سال کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ اس قرض کا بڑا حصہ سرکاری اداروں کی جانب سے لیا گیا تھا، اور یہ پاکستان کی طرف سے گزشتہ ڈیڑھ سال میں کی گئی دوسری درخواست ہے۔ وزارت خزانہ کے ترجمان قمر عباسی نے اس حوالے سے چین کے جواب پر کسی قسم کی وضاحت نہیں دی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ چین ہمیشہ خاموشی سے مدد فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان کو اس بار بھی چین کی معاونت کی امید ہے۔
چینی ایکزم بینک سے لیے گئے قرضے کی میچورٹی اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے دوران ہے، اور اس میں سے 75 کروڑ ڈالر کا قرض رواں مالی سال میں میچور ہو رہا ہے۔ اس قرضے کی ری شیڈولنگ پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے لیے اہمیت رکھتی ہے تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ سات ارب ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر فنڈڈ ہے اور پاکستان کا قرضہ پائیدار ہے۔اس درمیان آئی ایم ایف کی ٹیم 13 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گی اور پانچ روزہ قیام کے دوران پروگرام کی کارکردگی اور پیشرفت کا جائزہ لے گی۔ آئی ایم ایف کا بورڈ 2025 میں اس پروگرام کا جائزہ لینے والا تھا، مگر آئی ایم ایف کی ٹیم کا قبل از وقت دورہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ فریقین کی بات چیت میں کچھ مسائل پیش آ رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button