پاکستان

پرویز الٰہی کو نیب انکوائری کی دستاویزات کی فراہمی کے عدالتی فیصلے کیخلاف چیرمین نیب کو 2 لاکھ جرمانہ

احتساب عدالت نے پرویز الٰہی کو گواہوں کے بیانات سمیت دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا

لاہور(کھوج نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کو نیب انکوائری کی دستاویزات فراہمی کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف چیرمین نیب کو دو لاکھ جرمانہ کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نیب کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔دو رکنی بنچ عدالتی وقت ضائع کرنے اور بے بنیاد درخواست دائر کرنے پر چیرمین نیب کو دو لاکھ روپے جرمانہ بھی کرتی ہے۔

نیب نے احتساب عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس کے تحت پرویز الٰہی کو کک بیکس لینے کے ریفرنس میں گواہوں سمیت دیگر دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا گیا۔سماعت کے دوران وکیل نے بتایا کہ تمام فریقین کو نوٹس موصول نہیں ہوئے۔وکیل نے استدعا کی کہ دیگر فریقین کے وکلا کیساتھ ملکر دلائل دیں گے۔نیب نے درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ احتساب عدالت میں پرویز الٰہی سمیت دیگر ملزموں کیخلاف ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کے الزام میں ریفرنس زیر سماعت ہے۔

احتساب عدالت نے پرویز الٰہی کو گواہوں کے بیانات سمیت دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا۔نیب درخواست میں نکتہ اٹھایا گیا کہ انکوائری کی دستاویزات اور گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم نہیں کی جاسکتیں۔اس لیے عدالت کا حکم قانون سے مطابقت نہیں رکھتا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ احتساب عدالت کا دستاویزات فراہم کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button