پنجاب کی سیاست پر بیگمات کی اجارہ داری،مریم نواز،نوازشریف کی جانشین،بشریٰ پارٹی چیئرمین گوہرخان پر بھاری،سہیل وڑائچ حقائق منظرعام پر لے آئے
ایک طرف عمران خان کی اسیری کی وجہ سےبشریٰ عمران اورعلیمہ خان عملی طورپرتحریک انصاف کی ساری قیادت کےمقابلےمیں سب سےطاقت ورحیثیت کی حامل ہوگئی ہیں تو دوسری طرف نوازشریف کی سیاسی سوچ سے مترشح ہوتا ہےکہ مریم نوازہی ان کی سیاسی جانشین ہوں گی
![bushra bibi,cm maryam nawaz](https://i0.wp.com/www.khouj.com/wp-content/uploads/2024/11/bushra-bibicm-maryam-nawaz.png?resize=693%2C431&ssl=1)
لاہور(ویب ڈیسک) سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نےایک قومی روزنامہ میں لکھےاپنےبلاگ میں کہا ہےکہ پنجاب کی سیاست پربیگمات کی اجارہ داری قائم ہوچکی ہے۔سہیل وڑائچ لکھتےہیں کہ اُدھرامریکہ میں تواگلےہفتےطے ہوگاکہ پہلی بارکوئی خاتون صدربن کرحکومت کرسکےگی یا نہیں؟ کملا ہیرس مردانہ بالادستی کی روایت توڑنےمیں کامیاب ہوگی یا نہیں؟ البتہ اِدھرتضادستان ’’وسعت فکر‘‘ اور ’’جنسی امتیاز‘‘ کی زنجیریں پہلےہی سے توڑچکا ہے اور تاریخ میں پہلی بار حکومتی پارٹی اور اپوزیشن، دونوں کو ہی پنجابی بیگمات کی سرپرستی مل گئی ہے۔
ایک طرف عمران خان کی اسیری کی وجہ سےبشریٰ عمران اورعلیمہ خان عملی طورپرتحریک انصاف کی ساری قیادت کےمقابلےمیں سب سےطاقت ورحیثیت کی حامل ہوگئی ہیں تو دوسری طرف نوازشریف کی سیاسی سوچ سے مترشح ہوتا ہےکہ مریم نوازہی ان کی سیاسی جانشین ہوں گی۔ گویا آج کا سیاسی دورپنجابی بیگمات کی آپس میں کشمکش سے موسوم ہوگا۔
اب بشریٰ عمران اور علیمہ خان کے امتحان کا وقت ہے۔ تحریک انصاف لاکھ وراثتی سیاست سے انکار کرے آج بھی ان دونوں خواتین کی طاقت اور رتبہ پارٹی کے چیئرمین گوہر علی خان سے کہیں زیادہ ہے۔ تحریک انصاف نے اگر عوامی اور احتجاجی سیاست کر کے کامیاب ہونا ہے تو اس کیلئے خاندان کی عورتوں کا آگے آنا لازم ہے ۔ویسے تو علیمہ خان اپنے بھائی عمران خان کی مؤنث کاپی ہیں مگر بشریٰ عمران فی الحال ان سے اسٹیٹس میں کئی درجے اوپر ہیں۔