پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس میں کیا فیصلے کیے گئے؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی
بیرسٹر گوہر نے تمام معاملے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ڈی چوک جانے کا فیصلہ سیاسی کمیٹی کا نہیں تھا: کور کمیٹی اجلاس کی کہانی
اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی اجلاس میں کیا فیصلے کیے گئے؟ اس حوالے سے اندرونی کہانی سامنے آنے کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس میں 24 نومبر کے احتجاج سے متعلق مشاورت کی گئی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بیرسٹر گوہر نے تمام معاملے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ڈی چوک جانے کا فیصلہ سیاسی کمیٹی کا نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق ارکان نے کہا کہ بیرسٹرگوہر اور سلمان اکرم راجہ نے احتجاج کو لیڈ کیوں نہ کیا؟ ذرائع نے بتایا کہ کورکمیٹی اجلاس کو سیاسی کمیٹی کے فیصلے اور حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی ارکان کی جانب سے کہا گیا کہ بانی تحریک انصاف کی ہدایات کو نظرانداز کیا گیا اور سیاسی کمیٹی کے فیصلے نہ ماننے پرکور کمیٹی اراکین نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کے ایک رہنما نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے سنگجانی میں دھرنا دینے سے انکار کیا، بشریٰ بی بی نے حکم دیا کہ بانی نے انہیں ڈی چوک میں دھرنا دینے کا کہا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں24 نومبر کے احتجاج سے متعلق ناکامیوں کی تفصیلات بانی پی ٹی آئی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایک سینئر رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی میں احتجاج اور دھرنا دینے کی ہدایت کی، بانی کی ہدایت تھی کہ سنگجانی جانے سے قافلے نہیں ٹوٹیں گے۔