چیف سیکرٹری کی من مانیاں، پرنسپل سمز کی سیٹ نا اہل رشتے دار کو سونپ دی
چیف سیکرٹری نے اپنی رشتہ دار زہرہ خانم کی تعیناتی کیلئے اپنے احکامات کا ملبہ اپنے سر سے اتارنے کے لیے بحکم حکومت پنجاب کا لفظ استعمال کر دیا

لاہور(کھوج نیوز) سروسزانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز/لاہور سروسز ہسپتال کے پرنسپل گریڈ20 کی سیٹ پر تعیناتی کے لیے اقرباپروری کی انتہا کردی گئی’ نا اہل رشتہ داروں کو سیٹیں ملنے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری نے رولز کے برخلاف اپنی قریبی رشتہ دار زہرہ خانم کو پرنسپل کی سیٹ پر ہونے والے انٹرویوز میں نااہل ہونے پر بھی پرنسپل سمز تعینات کرنے کے راتوں رات مبہم احکامات جاری کردیئے۔ سمز کے پرنسپل کی تعیناتی کے کے چند روز قبل سینئر ترین 35ہروفیسرز کے انٹرویوز کیے گئے تاہم سمز میں سب سے جونیئر اور انٹرویوز میں نااہل قرار پانے والی پروفیسر زہرہ خانم کے بطور پرنسپل تعیناتی کے لیے احکامات جاری کردیئے گئے۔ جاری کیے جانے والے احکامات میں پروفیسر زہرہ خانم کو پرنسپل کی سیٹ پر ایڈجسٹ کرنے کی غرض سے ان کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں بطور پروفیسر کی سیٹ کو پرنسپل شپ میں ٹرانسفر کیا گیا ہے۔ انٹرویوز کے 35 امیدواران کو بائی پاس کرنے میں حکومت پر سوالیہ نشان ۔ انٹرویوز کمیٹی میں پروفیسر محمود شوکر’پروفیسر ڈاکٹر جاوید’پروفیسر عیسیٰ محمد’ پروفیسر عامر زمان’ سیکرٹری صحت علی جان خان شامل تھے جنہوں نے سمز سمیت صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ’ علامہ اقبال میڈیکل کالج ‘ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز ‘ پنجاب انسٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ شامل ہیں تاہم چیف سیکرٹری نے اقرباپروری سے صرف سمز کی پرنسپل کے مبہم احکامات جاری کیے ہیں۔