کھلاڑی کو پورا رگڑا لگایا جائے،کون مطالبہ کرنےلگا؟سہیل وڑائچ کردارسامنے لے آئے
سیاست میں نفرت اس قدر زیادہ ہے کہ اس کے سیاسی حریف چاہتے ہیں کہ کھلاڑی کو پورا رگڑا لگایا جائے

لاہور(ویب ڈیسک) اپنے بلاگ بعنوان "کھلاڑی کو راستہ دیں…” میں سہیل وڑائچ نے لکھا کہ طویل انتظار کے بعد سیاسی میدان میں ہلچل شروع ہو رہی ہے۔ ایک ٹیم وردیاں پہن کر میدان میں اترنےکے لئے تیار ہے مگر دوسری ٹیم نیم مردہ اور غیر متحرک ہے، ایسے میں میچ بھلا خاک ہو گا۔میچ تو تبھی مزیدار ہو گا کہ دونوں ٹیموں کو میدان میں اترنے کے برابر مواقع دیئے جائیں۔صورتحال یہ ہے کہ کھلاڑی کے چاروں طرف دیواریں چن دی گئی ہیں نہ کوئی تحریک چلتی نظر آ رہی ہے نہ انصاف کے ایوانوں سے کوئی انقلابی فیصلہ آنے کی امید ہے نہ ہی مقتدرہ کا د ل نرم ہونے کی کوئی توقع ہے۔ سیاست میں نفرت اس قدر زیادہ ہے کہ اس کے سیاسی حریف چاہتے ہیں کہ کھلاڑی کو پورا رگڑا لگایا جائے، کوئی بھی اسے رعایت دینے کو تیار نہیں ۔حبس اور تنگی کے اس ماحول میں سیاست اور معیشت چلتی نظر نہیں آتی ۔ملک کو آگے لے جانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ کھلاڑی کو راستہ دیا جائے اور اسے بھی کھیل میں شریک کیا جائے ۔