پاکستان

گریبان سے پکڑکرباہرنکالیں گے،مولانا فضل الرحمٰن نے چیلنج کردیا

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سر اٹھا کر سیاست کی ہے، کبھی کسی کے سامنے جھکے نہیں

ڈیرہ اسماعیل خان(ویب ڈیسک) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سر اٹھا کر سیاست کی ہے، کبھی کسی کے سامنے جھکے نہیں ہیں، نااہل ٹولے کو چیلنج کیا اور اس کو اٹھا کر باہر پھینک دیا، اور اگر آئندہ اس طرح کے لوگوں کو مسلط کیا گیا تو ان کو گریبان سے پکڑ کر باہر نکالیں گے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ 13 ماہ میں چوتھی بار وزیر اعظم نے اس پسماندہ علاقے کا دورہ کیا ہے، جسے ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس سے پچھلی حکومت نے 4 سالوں میں کسی ایک منصوبے کا اعلان تک نہیں کیا جبکہ 13 ماہ میں اس حکومت نے مختلف منصوبوں کا اعلان کیا بلکہ ان پرعمل بھی کیا۔

انہوں نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان کی ترقی کے لیے بہت سے خواب دیکھیں ہیں، اس علاقے کو کاروباری جنکشن بنانا چاہتا ہوں جو آج پورا ہونے جا رہا ہے، یہاں جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے انکو سی پیک کے ساتھ منسلک کیا جائے گا کیونکہ یہ ہمارے علاقے کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔

انکا مزید کہنا تھاکہ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ ناجائز حکومت کو کیسے چیلنج کیا جاتا ہے، کل بھی ناجائز حکومت کو چیلنج کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔ ’قوم کی ذمہ داری ہے کہ نا اہلوں کا راستہ روکیں اور انکو اپنا نمائندہ مت بنائیں۔‘

انہوں نے کہاکہ سی پیک جیسے منصوبے کو تباہ کیا گیا، سی پیک کے دشمنوں کو خوش کرنے کے لیے اس منصوبے کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی۔ افسوس کی بات ہے کہ گوادر بندرگاہ کی گہرائی کم ہورہی ہے اور پانی کی سطح اوپر آرہی ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، دورے میں سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن اور مولانا اسعد محمود سمیت دیگر رہنما بھی انکے ہمراہ موجود ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی، ترقیاتی منصوبوں میں ڈیرہ اسماعیل خان بائی پاس کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی آمد پر ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا ہے جہاں وزیر اعظم سمیت مختلف سیاسی رہنما اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button