ہتک عزت قانون’ حکومت کیلئے بڑا چیلنج، ہائیکورٹ کا بھی فیصلہ آگیا
لاہور ہائیکورٹ نے ہتک عزت کے نئے قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کا فیصلہ جاری کرتے ہوے کیسوں کو یکے بعد دیگرے سماعت کرنے کی ہدایت کر دی
لاہور (کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے ہتک عزت کے نئے قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کا فیصلہ جاری کرتے ہوے کیسوں کو یکے بعد دیگرے سماعت کرنے کی ہدایت کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے صحافی تنظیموں اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کا فیصلہ جاری کردیا۔ درخواستوں میں ہتک عزت ایکٹ 2024 کو چیلنج کیا گیا۔ درخواستوں میں نشاندہی کی کہ پنجاب ہتک عزت قانون میں دائرہ اختیار لا محدود کر دیا گیا اور دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا ہے ہتک عزت دعوی میں پہلے ہرجانے کی رقم بطور ضمانت ادا کی جائے. درخواستوں میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ اس ایکٹ کے ذریعے حکومت پروفیشنل صحافیوں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے. اس نئے قانون کی ضرورت نہیں تھی. درخواستوں میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ گورنر نے دستخط نہیں کیے جس کی وجہ سے یہ بل واپس جانا چاہیے تھا اور قائم مقام گورنر دستخط کر ہی نہیں سکتے’ درخواستوں پر مزید کارروائی 30 ستمبر کو ہوگی۔