پاکستان

یو اے ای کے بعد قطر، عمان، بحرین اور سعودی عرب کا بھی سوشل میڈیا پراپیگنڈا کرنے والے پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

یو اے ای نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر 3 افراد کو عمر قید جبکہ 53 افراد کو دس سال قید یا ڈی پورٹ 'پاکستانیوں کی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات لینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا

لاہور(رپورٹ: کھوج نیوز) چند روز پیشتر متحدہ عرب امارات کے قونصلر جنرل کی جانب سے سوشل میڈیا پر جھوٹی، گمراہ کن اور تشدد پر اکسانے والی پوسٹس پر وہاں مقیم افراد کو سزائیں دئیے جانے کے انکشاف کے بارے میں کھوج کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے 3 افراد کو عمر قید جبکہ 53 افراد کو یا تو دس سال قید اور یا ملک بدر کرکے بلیک لسٹ کیا گیا ہے جبکہ اس بارے میں نہ تو پاکستانی حکومت اور نہ ہی اسکے کسی ادارے نے اماراتی حکومت سے درخواست کی تھی بلکہ یہ فیصلہ خود یو اے ای کی حکومت نے خود کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اماراتی حکام نے سیاسی یا مذہبی منافرت پر نو ٹالرنس کا فیصلہ تمام دوست ممالک کے حوالے سے کیا ہے۔ اماراتی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ افراد یہاں صرف کام کرنے یا سیر کی غرض سے آتے ہیں لہذا صرف اس پر توجہ دیں کیونکہ یو اے ای میں کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد اب قطر، عمان، بحرین اور سعودی عرب بھی اگلے کچھ ہفتوں میں اسی بنیاد پر غیر ملکیوں کے خلاف کاروائی کریں گے جن کے خلاف انکوائریاں اپنے آخری مراحل میں ہیں اور جس کی لپیٹ میں ہزاروں افراد کے آنے کی توقع ہے۔

اس سے پہلے متحدہ عرب امارات نے خلیجی ریاست میں مقیم پاکستانیوں کو خبردار کیا تھا کہ ان کے ملک، اداروں یا سیاستدانوں کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانے والوں کو ویزے دینے سے انکار کردیا جائے گا اور کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق نے پاکستانیوں کو ایسی سرگرمیوں سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ خلیجی ملک میں رہنے والے یا وہاں جانے والے افراد کو سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پھیلاتے ہوئے دیکھا گیا جس کے بعد بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور 14 سے 15 کی سزائیں سنائی گئیں۔ قونصل جنرل کے مطابق پانچ سے زائد پاکستانیوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ متعدد کو ملک بدر بھی کیا گیا ہے. انہوں نے کہا، "انہیں سوشل میڈیا پر اس طرح کے مواد کو شیئر کرنے یا آگے بڑھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ تقریبا 200 ممالک کے شہری، مختلف مذاہب اور قومیتوں کے ساتھ، متحدہ عرب امارات میں امن کے ساتھ رہتے ہیں۔ یو اے ای کے سفیر نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو دبئی نہ لائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ویزوں کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو نہ صرف ویزے دیئے جا رہے ہیں بلکہ قونصلیٹ میں ہر ممکن سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ویزوں کے قوانین مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ تاہم، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کی تعداد 1.8 ملین سے تجاوز کر گئی ہے، انہوں نے پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ دبئی جانے سے پہلے اپنے ملک کے شمالی علاقوں یا دیگر سیاحتی مقامات کا دورہ کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button