یکم ستمبرسے پٹرول،ڈیزل اورمٹی کا تیل مسلسل تیسری مرتبہ سستا ہونےکا امکان
عالمی مارکیٹ میں پٹرول اورڈیزل کی قیمتیں گزشتہ 15 روز کےدوران 2 تا 2.30 ڈالرفی بیرل گری ہیں، حتمی شرح تبادلہ کا حساب کتاب لگانےاورموجودہ ٹیکس شرحوں پرپٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں 5 روپے سے 5 روپے 50 پیسے تنزلی کا امکان ہے
اسلام آباد( کھوج نیوز )پاکستان میں ایک بارپھرتیل کی قیمتوں میں کمی ہونےکا امکان ہے،یکم ستمبرسے پٹرول،ڈیزل اورمٹی کا تیل سستا ہوتا ہےتو یہ پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل تیسری بار کمی ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق یکم ستمبر سے اگلے 15 روز کے لئے پٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں فی لٹر 5 تا 6 روپے تنزلی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی کم قیمتیں ہیں۔باخبر ذرائع نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں گزشتہ 15 روز کے دوران 2 تا 2.30 ڈالر فی بیرل گری ہیں، حتمی شرح تبادلہ کا حساب کتاب لگانے اور موجودہ ٹیکس شرحوں پرپٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں 5 روپے سے 5 روپے 50 پیسے تنزلی کا امکان ہے۔
حکام نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میںپٹرول کی اوسط قیمت 82.50 ڈالر فی بیرل سے گر کر 80.40 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے، اسی طرح ڈیزل 90.30 ڈالر فی بیرل کے مقابلے میں 88 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کیا گیا،موجودہ پندرہ دن کے دوران پٹرول پر درآمدی پریمیم تقریباً 50 سینٹس فی بیرل تنزلی کے بعد 8.50 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے جبکہ ڈیزل کے لئے یہ 5 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے، ادھر کرنسی کی قدر میں 15 ہفتے کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں 25 سینٹس بڑھی۔
ایکس ڈپو پٹرول کی قیمت فی لٹر 260 روپے 96 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 266 روپے 7 پیسے فی لٹر ہے، 14 اگست سے نافذ العمل قیمتوں کے تعین کے آخری جائزے میں حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 8.47 روپے اور 6.70 روپے فی لٹر کمی کر دی تھی۔
اس طرح گزشتہ دو بار پٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں کل کمی بالترتیب 14.64 روپے اور 17.56 روپے فی لٹر ہوگئی، 31 جولائی کو 6.17 روپے اور 10.86 روپے فی لٹر سستا کیا گیا تھا۔حکومت نے اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے اکٹھے کرنے کے لئے فنانس بل میں پٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھا کر 70 روپے فی لٹر کر دی تھی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران 10 کھرب 19 ارب روپے وصول کئے گئے تھے، جو 869 ارب روپے کے ہدف سے تقریباً 150 ارب روپے زیادہ ہے۔اس وقت حکومت پٹرول اور ڈیزل پر تقریباً 78 روپے فی لٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، تاہم تمام پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، حکومت پٹرول اور ڈیزل پر تقریباً 18 روپے فی لٹر کسٹم ڈیوٹی بھی لے رہی ہے، مزید برآں آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو فی لٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن کی مد میں تقریباً 17 روپے جا رہے ہیں۔