پاکستان

شاہد خاقان عباسی کی پارٹی چھوڑنے کی خبریں بے بنیاد ہیں: محمد زبیر

شاہد خاقان عباسی نے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ،پارٹی کیساتھ ہیں'ترجیح ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جائے : محمد زبیر

لاہور( کھوج نیوز رپورٹر، این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے لیکن وہ پارٹی کے ساتھ ہیں ،وہ بہت سینئر رہنما ہیں اور ان کا قد سینئر نائب صدر کے عہدے سے بہت بڑا ہے ، کچھ فیصلے غیر مقبول ہوتے ہیں لیکن وہ آنے والے وقتوں کے لئے قوم کے لئے سود مند ہوتے ہیں ، روس سے تیل آنے کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے تاہم ڈالر کے علاوہ کسی کرنسی میں ادائیگیوں کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے ۔

شاہد خاقان عباسی نے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟ اصل کہانی سامنے آگئی

انہوںنے کہا کہ یقینا اس وقت مشکل وقت ہے ، پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھنے کی وجوہات ہیں۔ دیکھنا ہے آنے والے دنوںمیں ڈالر کا کیا ریٹ رہتا ہے ، ویسے ڈالر اب نیچے آنا شروع ہو گیا ہے ، اگر عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھتی ہیں تو انہیں آگے منتقل کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی یہ ترجیح ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جائے ،9فروری تک معاہدہ ہو جائے پھر فیصلے کریں گے اور کچھ مزید مشکل فیصلے ہوں گے ، یہ غیر مقبول ہوتے ہیں لیکن آنے والے وقتوں کے لئے قوم کی بہتری کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو جاتا ہے تو باقی دنیا سے فارن ایکسچینج آنا شروع ہو جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ روس سے تقریباً ساری چیزیں طے پا گئی ہیں، ادائیگیاں کیسے ہوں گی، ایک آپشن ہے کہ ڈالر کے علاوہ کسی کرنسی چائنیز ین میں ہوں یا کسی اور کرنسی میں اس بارے بات ہو رہی ہے باقی پیٹرولیم مصنوعات آنے کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ مفتاح اسماعیل پارٹی میں ہیں ، پارٹی کا جو گند ہے میں اسے عوام میں نہیں دھو سکتا ۔ یہ درست ہے کہ شاہد خان عباسی نے پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے لیکن وہ وہ پارٹی میں ہی ہیں ، ان کا بہت قدر ہے انہیںپارٹی کا سینئر نائب صدر کا عہدہ چھوڑ کر فرق نہیں پڑتا ، وہ پارٹی کے سینئر رہنما ہیں ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں۔ ان کا جو پروفیشنل اور سیاسی تجربہ ہے پارٹی کو ان کو ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مشاہد حسین اچھے آدمی ہیں ، ان کی ناراضی ہمیشہ سینیٹ انتخابات سے تھوڑا پہلے شروع ہوتی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button