پاکستان

مفت آٹے کی تقسیم ‘سینیٹر ڈاکٹر وسیم شہزاد نے گڈ گورننس کا پول کھول دیا

صدر ملک کا آئینی سربراہ ہے،صدر نے آئینی و قانونی نکات اٹھائے یہ کوئی مناسب بات نہیں کہ اس پر بھی احتجاج کیا جائے،ڈاکٹر شہزاد وسیم

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، آن لائن )سینٹر ڈاکٹرشہزاد وسیم نے کہاکہ صدر ملک کا آئینی سربراہ ہے،صدر نے آئینی و قانونی نکات اٹھائے یہ کوئی مناسب بات نہیں کہ اس پر بھی احتجاج کیا جائے ،سیاسی پارٹیاں عوام کے ساتھ اپنا رشتہ نہیں توڑتیں تحریک انصاف اس سیاسی جدوجہد کو نئی منزل پر پہنچاچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین پر نہ چلے تو پھر مستقبل کیا ہوگا، ریاست اپنے عوام کو بنیادی حقوق دے اظہار رائے کی آزادی یقینی بنائی جائے، آج کسی کی دہلیز اور چار دیواری محفوظ نہیں اور ملک لہو لہو ہے اور حکومت خوش ہورہی ہے،پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے مگر اس کی روح بھی زخمی ہے یہ اپنے اراکین کو تحفظ نہیں دے سکتا۔ سینٹر ڈاکٹر شہزادہ وسیم نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، عمران خان کے گھر چڑھائی کی گئی کیا یہ جمہوریت تھی، جو روایات قائم کی جارہی ہیں یاد رہیں گی تاریخ معاف نہیں کرے گی، حساب دینا پڑتا ہے فسطائیت کا چہرہ بے نقاب ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلی ہاتھ توڑنے کی بجائے عوام پر مظالم پر معافی مانگیں،مفت کا آٹا لوگوں کی جانیں لے رہا ہے،یہ ہے گورننس اور دریا دلی یہ ملک ان سے نہیں چل رہا، سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھتے قومی مفادات پر بات کریں، صدر ریاست کا حصہ ہیں اس لیے انہوں نے خط لکھا مگر حکومت ناراض ہوگئی۔سینٹرڈاکٹر شہزاد وسیم کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نکلتا ہے تو پوری قوم نکلتی ہے، جذبوں کو بیڑیاں نہیں پہنائی جا سکتی،عمران آزادی کی بات کرتا ہے بھیک نہیں مانگتا وہ اپنی نہیں عوام کی بات کرتا ہے لوگ اس کی بات سنتے ہیں جہاں پر کال دیتا ہے لوگ پہنچ جاتے ہیں، ہم انتشار نہیں الیکشن چاہتے ہیں یہاں ہر انتشار فساد برپا کرکے فرار کے راستے ڈھونڈے جاررپے ہیں ،دستور کو شاہراہ دستور تک محدود کردیا ہے آئین سے جڑا جائے اشک شوئی کریں مرحم رکھیں۔

جسٹس منصور علی اور جسٹس جمال نے اختلافی نوٹ میں کیا لکھا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button