پاکستان

مہنگائی کا ذمہ دار کون؟ اسحاق ڈار کا عمران خان کو مناظرے کا چیلنج

اپنے تمام افلاطون اکٹھے کرکے مذاکرہ کرلیں، آپ کو شیشہ دکھاؤں گا، ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار آپ ہیں، ملک تباہ کرنے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے

اسلام آباد( کھوج نیوز، آن لائن) مہنگائی کا ذمہ دار کون؟ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مناظرے کا چیلنج دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو معیشت کے معاملے پر لائیو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہاہے کہ اپنے تمام افلاطون اکٹھے کرکے مذاکرہ کرلیں، آپ کو شیشہ دکھاؤں گا، معاشی بدحالی کے ذمہ دار ہم نہیں آپ ہے، ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار آپ ہیں، ملک تباہ کرنے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹی پریس کانفرنس کی، عمران نیازی جھوٹ بولنے کے عادی ہیں، عمران خان نے پھر ایک جھوٹ بولا، عمران خان کا موٹو اور نصب العین الٹ ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کے پیدا کردہ برے حالات کے بعد ہم نے ریاست کو بچایا ہے، ہمارے پاس دو راستے تھے، سیاست بچائیں یا ریاست بچائیں، ہم نے سیاست پر ریاست کو ترجیح دی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ معاشی مسائل کی تمام ذمہ داری عمران خان اور ان کی حکومت پر آتی ہے، عمران خان ہم آپ کی تباہی کو ٹھیک کر رہے ہیں، ہم نے جی ڈی پی گروتھ 6.10 فیصد پر چھوڑی تھی، ہمارے گزشتہ دور میں ملک کی معیشت کے حجم میں اضافہ ہوا، ملک میں مہنگائی کا طوفان عمران خان کی وجہ سے آیا۔ عمران نیازی میں آپ کو شیشہ دکھاؤں گا، معاشی بدحالی کے ذمہ دار ہم نہیں عمران نیازی ہیں۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو لاہور چیمبر نے مسترد کر دیا

اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان نے معیشت کے غلط اعداد و شمار جاری کیے، جی ڈی پی پر جھوٹ بولا، عمران خان کی ترقی کا ہدف یہ ہے کہ اگر میری حکومت نہیں تو ریاست بھی نہ رہے۔ حکومت آپ کی تباہی ٹھیک کررہی ہے، آپ نے ملک کو یہاں لاکر کھڑا کیا گیا، آپ نے مان لیا تو کون چوری شدہ الیکشن سے آپ کو لایا، اور آپ نے خود ہی اْس کا نام بتادیا۔ان کا کہنا تھا کہ اپ اگر معیشت پر کام کرتے اور سیاسی دشمنی نہ کرتے تو پاکستان آج اْس ڈگر پر نہ ہوتا، ہمارے لیے ریاست یا سیاست کا آپشن تھا، لوگ نوازشریف کے پاس لائنیں لگا کر کھڑے تھے جب عدم اعتماد ہورہا تھا، ریاست کو بچانے کا فیصلہ کیا اور سیاست کو قربان کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے سیاست نہیں ریاست کو بچانے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت لی، عمران خان نے 10 ہزار ارب قرض کیلیے روپے کا بیڑہ غرق کیا، سعودی عرب، یو اے ای اور چین میں پاکستان کو بدنام کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کا قرضہ 25 ہزار ارب تھا جس کو آپ نے 30 ہزار ارب بتایا، عمران خان نے پاکستان کے ذمہ میں واجب الادا رقم بھی غلط بتائی، سرمایہ کاری کانفرنس میں پاکستان کو بدنام کیا۔ جب عالمی فورم پر پاکستان کے ہر شخص کو کرپٹ کہا گیا تو پھر سرمایہ کاروں نے آنا چھوڑ دیا، ملک تباہ کرنے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے، عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں سال ضائع کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، عمران خان نے حکومت جاتی دیکھ کر آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ خود ہی توڑ دیا، عمران خان کو ملک جب ملا تو ہماری عالمی رینکنگ میں 24ویں پوزیشن تھی اور جب پی ٹی آئی حکومت ختم ہوئی تو ہماری معیشت 47ویں نمبر پر تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی کریڈبیلٹی کا بیڑہ غرق کیا، آپ نے کہا تھا آئی ایم ایف ڈیل کرنے سے بہتر ہے خود کشی کر لوں گا، آپ انتخابات چوری کر کے اقتدار میں آئے تھے، ہم کوشش کر رہے ہیں، پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لے کر جائیں گے۔ آپ نے کہا 55 لاکھ نوکریاں دیں، کوئی اعداد و شمار دکھائیں، آپ لوگوں نے گزشتہ دنوں جھوٹ کا پلندہ وائٹ پیپر جاری کیا تھا، جھوٹ بولنا کوئی اچھی بات نہیں ہے، اپنے افلاطونوں کو اکٹھا کر لیں اور مجھے جھوٹا ثابت کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button