پاکستان

عمران خان کی گرفتاری،رانا ثنا اللہ خان سابق وزراء داخلہ سے مار کھا گئے

اعلی عسکری عہدیداروں سے ان کا قریبی رابطہ ہوتا تھا۔ بہت زیادہ ضروری ہوتا تھا تو وزیر داخلہ لب کشائی کرتا تھا۔ پھر ریاست کی مشینری اس کے الفاظ کو عملی جامہ پہناتی تھی

اسلام آباد(کھوج نیوز) ملک کا وزیر داخلہ کہہ رہا ہے آج عمران خان کو ہر صورت گرفتار کرلیں گے۔ لاہور لندن تک خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے مگر یہ ہوتا نہیں۔ پچاس ساٹھ اور حتی کہ 70کی دہائی میںبھی وزیر داخلہ کی ایک ہیبت ہوتی تھی۔

ملاحظہ کیجئے۔ مشتاق احمد گورمانی، اسکندر مرزا، اے کے فضل الحق، خان حبیب اللہ خان مروت، ایڈمرل اے آر خان، سردار عبدالرشید خان، ذوالفقار علی بھٹو، عبدالقیوم خان، محمود ہارون، اسلم خٹک، اعتزاز احسن، نصیر اللہ بابر، معین الدین حیدر، فیصل صالح حیات، آفتاب شیر پائو، چوہدری نثار علی خان۔ تاریخ کے اوراق میں دیکھئے ان کی گرفت کتنی مضبوط تھی۔ ان کا کہا پتھر کی لکیر ہوتا تھا۔ اسمگلر۔ قانون شکن ان سے تھر تھر کانپتے تھے۔ اعلی عسکری عہدیداروں سے ان کا قریبی رابطہ ہوتا تھا۔ بہت زیادہ ضروری ہوتا تھا تو وزیر داخلہ لب کشائی کرتا تھا۔ پھر ریاست کی مشینری اس کے الفاظ کو عملی جامہ پہناتی تھی۔

ریاست کی جڑیں کا ٹنے والوں کیخلاف طاقت کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button