پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف اور عمران خان تاریخ کے کٹہرے میں کھڑے ہو چکے؟

نیا مینڈیٹ لینے کا وقت آچکا ہے' اس کے لئے ماحول سازگار کرنا ریاست کے ہر ادارے کا فرض ہے۔موجودہ وزیر اعظم اور سابق وزیر اعظم تاریخ کے کٹہرے میں کھڑے ہیں

اسلام آباد(کھوج نیوز ) جارحانہ کارروائیوں کا نتیجہ آپ نے دیکھ لیا کہ اپوزیشن مقبول ہورہی ہے۔ پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ(ن)کی حکومتوں نے ملک میں استحکام پیدا نہیں کیا۔تاریخ کے اوراق گواہی دے رہے ہیں کہ جب مسائل تشدد اور دھونس سے حل نہیں ہوئے تو پیار اور یگانگت سے کام لیا گیا ہے۔

وزیر اعظم صاحب ہمت کریں۔انتہائی کارروائیاں کرکے دیکھ لیں۔ پولیس کی سختیاں ہوچکیں۔ اب خیر سگالی اور مفاہمت سے کام لے کر دیکھیں۔ عدالتیں بجا طور پر کہہ رہی ہیں کہ سیاستدان آپس میں بیٹھ کر اپنے تنازعات طے کریں۔سیاسی قوتیں آپس میںبیٹھ کر سیاست کو ،جمہوریت کو مستحکم کریں۔ الیکشن ہونے دیں۔ نیا مینڈیٹ لینے کا وقت آچکا ہے۔ اس کے لئے ماحول سازگار کرنا ریاست کے ہر ادارے کا فرض ہے۔موجودہ وزیر اعظم اور سابق وزیر اعظم تاریخ کے کٹہرے میں کھڑے ہیں۔

حکمران جماعتوں اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کون کروائے گا؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button