شوبز

ہنی ٹریپ کیس:آمنہ عروج کو کیا ہوا؟خلیل قمر کا کیا بنا؟پولیس کیوں دھرلی گئی؟

پولیس حراست میں ملزمہ آمنہ عروج پر تشدد ثابت ہونے پر کارروائی کا حکم دیدیا گیا

لاہور(شوبزڈیسک)لاہور ہائی کورٹ نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس میں ملزمہ آمنہ عروج پر دورانِ حراست تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔عدالت عالیہ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے آمنہ عروج کی حراست میں تشدد یا کسٹوڈیل ٹارچر کے خلاف دائر درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔عدالت نے قرار دیا کہ میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ملزمہ آمنہ عروج پر جسمانی ریمانڈ کے دوران تشدد کیا گیا۔

فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ملزمہ آمنہ عروج کے مطابق جسمانی ریمانڈ کے دوران ذہنی اور جسمانی تشدد کیا گیا، کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022 کے تحت حراستی تشدد ایک جرم ہے، ملزموں کو سزا دینے کیلئے اس کیس کی تحقیقات ضروری ہیں۔عدالت نے پنجاب پولیس کے سربراہ کو ہدایت کی کہ ملزمہ کی درخواست پر پولیس افسران کے خلاف شکایت درج کر کے کارروائی کی جائے۔آمنہ عروج اور ان کے دیگر ساتھی ملزمان ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، اور عدالت نے 17 اگست کو ملزمان کو مزید 15 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔

آمنہ عروج اور ان کے دیگر ساتھی ملزمان کے خلاف خلیل الرحمن قمر کو جھانسہ دے کر اغوا کرنے کی کوشش کا کیس لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔خیال رہے کہ خلیل الرحمان قمر کو 15 جولائی کو مبینہ اغوا کیا گیا تھا ، اس دوران اغواکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور تاوان میں بھاری رقم وصول کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا، تاہم چند دن خاموش رہنے کے بعد 21 جولائی کو انہوں نے مقدمہ درج کروادیا۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں ڈرامہ نویس کی ملزمہ آمنہ عروج کے ساتھ نازیبا ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھی اور پولیس نے اس پر بھی کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button