”ایمرجنسی” پھر لٹک گئی ، کنگنا اپنے ملک سے ہی مایوس
ایمر جنسی والا کردار فلم '' سرکار' اور 'سام بہادر' جیسی فلموں میں دکھایا جا چکا
لاہور(شوبزڈیسک)بار بار ملتوی ہونے والی اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ”ایمرجنسی”ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی ہے، جس پر دلبرداشتہ اداکارہ نے اپپنے ملک سے ہی مایوسی کا اظہار کردیا۔ایک حالیہ انٹرویو میں کنگنا نے کہا کہ ان کی فلم حقائق کے مطابق ہے اور اس کے باوجود اس میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔شوبھنکر مشرا کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ‘ملک سے مایوس’ہیں۔کنگنا کا کہنا تھا کہ ‘میری فلم پر ہی ایمرجنسی لگ گئی ہے۔ بہت ہی مایوس کن صورتحال ہے، میں تو خیر بہت ہی زیادہ مایوس ہوں اپنے ملک سے، اور جو بھی حالات ہیں’۔
حال ہی میں ہماچل پردیش میں اپنے آبائی شہر منڈی سے رکن پارلیمنٹ بنے والی اداکارہ نے مزید کہا کہ ایمر جنسی والا کردار فلم ” سرکار’ اور ‘سام بہادر’ جیسی فلموں میں دکھایا جا چکا ہے۔کنگنا نے سوال کیا کہ فلم کو دیا گیا سنسر سرٹیفکیٹ کیوں منسوخ کر دیا گیا جب سی بی ایف سی (سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن) کے ممبران نے اسے دیکھنے کے بعد منظوری دے چکے تھے۔مقبول اداکارہ نے کہا کہ کمیٹی نے سرٹیفکیٹ کو منسوخ کرتے ہوئے ان کے اور فلم کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کا نوٹس لیا۔
کنگنا نے مزید کہا کہ وہ بے خوف ہیں جبکہ دوسرے آسانی سے ڈر جاتے ہیں، وہ مضحکہ خیز کہانیاں سناتے رہیں گے ورنہ ہم آج کسی سے ڈریں گے، کل کسی اور سے، لوگ ہمیں ڈراتے رہیں گے کیونکہ ہم اتنی آسانی سے ڈر جاتے ہیں، ہم کتنا ڈرتے رہیں گے؟اداکارہ جنہوں نے فلم کی ہدایت کاری بھی کی تھی، نے انکشاف کیا کہ وہ فلم کے ‘غیر سینسر شدہ ورژن’ کو ریلیز کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے یہ فلم بہت عزت نفس کے ساتھ بنائی ہے، یہی وجہ ہے کہ سینسر بورڈ کسی قسم کے تنازع کی نشاندہی نہیں کر سکا، اب انہوں نے میرا سرٹیفکیٹ روک دیا ہے لیکن میں فلم کا ایک غیر سینسرشدہ ورژن ریلیز کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
اداکارہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں عدالت میں لڑوں گی اور ایک غیر سینسر شدہ ورژن جاری کروں گی، میں یہ نہیں دکھا سکتی کہ اندرا گاندھی اپنے گھر میں خودبخود مر گئیں۔خیال رہے کہ اندرا گاندھی کی زندگی پر بننے والے فلم ‘ایمرجنسی’ میں مبینہ طور پر سکھ کمیونٹی کو غلط انداز میں دکھانیپر تنقید کا سامنا ہے اور کئی سکھ تنظیموں نے بھی حکومت کو خط لکھ کر فلم پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا جبکہ کچھ سکھ رہنماں نے سنسر بورڈ کمیٹی میں کمیونٹی کے نمائندے کی عدم موجودگی پر بھی سوال اٹھایا۔