سعدیہ امام کو دین سکھانے پرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑگیا
اداکاری کے جوہردکھانے والی سعدیہ امام سوشل میڈیا پربھی متحرک رہتے ہوئےاپنی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی کی اپڈیٹس فراہم کرتی نظر آتی ہیں
کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستانی اداکارہ اور ٹیلی ویژن میزبان سعدیہ امام کو دین سکھانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑگیا۔ ڈراما سیریل ’جب جب دل ملے’، ’کالونی 52’، ’انوکھا بندھن’ اور’ تپش’ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی سعدیہ امام سوشل میڈیا پر بھی متحرک رہتے ہوئے اپنی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی کی اپڈیٹس فراہم کرتی نظر آتی ہیں۔ سعدیہ امام نے 2012 میں عدنان حیدر نامی شخص سے شادی کی اور پھر 2 سال بعد پہلے بچے کی پیدائش کے بعد دوبارہ میڈیا انڈسٹری میں لوٹ آئیں ۔
سعدیہ امام اگرچہ کہ شوبز میں کم بیک کرنے کے بعد ڈراموں میں کم لیکن مختلف شوز کی میزبانی کرتی نظر آتی ہیں۔ حال ہی میں اداکارہ نے نجی مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے اپنا اسلامی نظریہ پیش کرنے کے ساتھ لوگوں کیلئے اصلاحی پیغام بھی جاری کیا۔ اس انٹرویو میں اداکارہ جو اپنے اسلامی رجحان کی وجہ سے مذہبی گفتگو میں بھی حصہ لینا پسند کرتی ہے انہوں نے حضرت علی کا اقتباس شیئر کیا جو انہیں مہنگا پڑگیا۔
سعدیہ امام کا کہنا تھا کہ،’مجھے حضرت علی کا یہ قول بے حد پسند ہے کہ،’جو شخص بستر پر کھانا کھاتا ہے وہ اپنے رزق کو خود ہی دور کرتا ہے۔’ سعدیہ امام کے مطابق آج کل یہ عادت بہت عام ہوتی جارہی ہے کہ لوگ اپنے بستر پر کھانا کھانے کو ترجیح دیتے ہیں اس کے علاوہ بہت سی چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں جن کا ہمیں خیال رکھنا چاہیے، مثلاً مغرب کے بعد ناخن نہ کاٹیں اور نہ ہی مغرب کے بعد گھر کی صفائی کریں، ہمیں صرف جمعہ کے دن ناخن کاٹنے چاہییں۔
اس انٹرویو کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی دیر تھی کہ صارفین نے انکے دوہرے معیار پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔ سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ وہ دسترخوان یا کھانے کی میز پر کھانا کھانے کے بارے میں درست ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ حجاب کے حوالے سے اسلامی تعلیمات سے واقف نہیں ہیں۔
بہت سے لوگوں نے ان کے سر نہ ڈھانپنے پر تنقید کی اسی کے ساتھ سوشل میڈیا صارفین نے دوسروں پر بھی زور دیا کہ وہ ٹی وی پر موجود اداکاراؤں سے مذہبی مشورے لینا بند کر دیں جنہیں اسلام کے بارے میں مستند علم نہیں ہے۔