شوبز

شلپا شندے کیرئیرکے آغاز میں جنسی ہراسانی کا شکار کیسے ہوئیں؟

فلمساز نے چھوٹے کپڑے پہن کر سین کرنے کا کہا گیا جب کیا تو زبردستی درازی کی

لاہور(شوبزڈیسک)بھارتی اداکارہ شلپا شندے نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کے ایک واقعے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ان کو بھی بالی ووڈ فلمساز کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایک فلم کے آڈیشن کے دوران چھوٹے کپڑے پہن کر فلمساز کو مائل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، معصومیت کے باعث یہ منظر کرنے پر راضی ہوئی لیکن جب فلمساز کی جانب سے زبردستی کی گئی تو وہاں سے بھاگ نکلی۔جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج منظر عام پر آنے کے بعد متعدد اداکارائوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کیے ہیں، شلپا شندے نے بھی اسی قسم کے واقعہ بیان کیا ہے۔ ٹی وی اداکارہ شلپا شندے نے کہا کہ انہیں ایک بار ایک فلم ساز کو آڈیشن کی آڑ میں بہکانے کے لیے کہا گیا تھا، کیریئر میں جدوجہد کے دن تھے توہامی بھرلی۔

شلپا شندے نے بتایا کہ 1998 یا 99 کے آس پاس کی بات ہے، کسی کا نام نہیں لینا چاہتی، لیکن مجھے کہا گیا کہ آپ یہ کپڑے پہنو اور یہ سین کرکے دکھائو، پہلے تو میں نے وہ کپڑے نہیں پہنے، لیکن پھر جب اسرار کیا گیا تو کپڑے پہن لیے۔انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ آپ نے یہ سین کرنا ہے کہ وہ میرا باس ہے، اور مجھے اسے بہکانا ہے، تب میں بہت معصوم تھی، اس لیے میں نے یہ سین کرلیا۔ اس شخص نے مجھ پر زبردستی کرنے کی کوشش کی اور میں بہت ڈر گئی۔

میں نے اسے دھکیل دیا اور باہر بھاگی جس پرسکیورٹی عملے نے میری حالت کو محسوس کیا اور مجھے فوری طور پر جانے کو کہا۔شلپا نے بتایا کہ میں یہ سین کرنے پر اس لیے بھی راضی ہوئی کیونکہ سامنے والا بھی ایک اداکار تھا، وہ اب بھی بالی ووڈ انڈسٹری میں ہیں اور اس وقت ان کے بچے بھی بڑے بڑے ہیں اس لیے ان کا نام نہیں لینا چاہتی۔انہوں نے اپنی اور اس اداکار کی چند سالوں بعد دوبارہ ملاقات کا احوال بھی بتایا کہ جب دوبارہ ملاقات ہوئی تو وہی اداکار میرے ساتھ بڑی شفقت سے پیش آئے کیونکہ انہوں نے مجھے نہیں پہچانا اور مجھے فلم میں ایک کردار کی پیشکش بھی کی۔

واضح رہے جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ کے نتائج منظر عام پر آنے کے بعد متعدد اداکارائوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کیے ہیں، گزشتہ کئی دنوں سے اس طرح کے واقعات سامنے آرہے ہیں جن میں معروف ادکارائوں نے جنسی ہراسانی کے واقعات بیان کیے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button