عائشہ عمر کی کونسی چیز نازیہ حسن سے مماثلت رکھتی ہے؟دوستوں نے بتا دیا
بعض مداح شکل اور زیادہ آواز کو نازیہ کی کاپیش کہتے ہیں مگر ایسا کچھ نہیں
لاہور(شوبزڈیسک)پاکستانی اداکارہ عائشہ عمر نے خود کو عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکارہ نازیہ حسن کے ہم پلہ قرار دے کر مداحوں کو چیخ اٹھنے پر مجبور کردیا۔عائشہ عمر نے 1999 میں سٹ کام کالج جینز سے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا جس کے بعد سال 2001 سے 2004 تک ٹی وی چینل انڈس ویژن پر نشر ہونے والے کامیڈی ڈرامے جٹ اینڈ بانڈ میں جلوہ گر ہوئیں جس میں انکے ساتھ فواد خان اور احمد علی بٹ بھی اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئے۔
اداکارہ کے مشہور ڈراموں میں ڈولی کی آئیگی بارات شامل ہے جبکہ طویل عرصے سے نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والا سٹ کام بلبلے نے عائشہ عمر کو خوبصورت کے نام سے مشہور کروادیا جو ان کی پہچان بن گیا۔عائشہ عمر نے ایک ٹی وی چینل پر کوکنگ شو بھی کیا جس میں وہ میٹھی ڈشز بناتی تھیں اور اپنی دلچسپ باتوں سے ناظرین کو شو کے ساتھ جوڑے رکھتی تھیں۔اداکاری اور کوکنگ کے علاوہ عائشہ عمر میوزک کی دنیا میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرچکی ہیں۔
انہوں نے متعدد گانے گائے جن میں کوک اسٹوڈیو کا لاگے رے نین بھی شامل ہیں لیکن انکا سب سے مشہور گیت سال 2015 میں ریلیز ہونے والی پاکستان فلم کراچی سے لاہور کا آئٹم سانگ ٹوٹی فروٹی ثابت ہوا جو نہ صرف انہوں نے گایا بلکہ اس میں ڈانس بھی عائشہ عمر نے ہی کیا۔عائشہ عمر نے سال 2021 میں پاکستانی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی آواز سے متعلق ایسی بات کہی کہ سب کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔عائشہ عمر سے پوچھا گیا کہ آپ کی شکل معروف گلوکارہ نازیہ حسن سے کتنی ملتی ہے؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عائشہ عمر نے کہا کہ شکل کا تو مجھے معلوم نہیں، البتہ میری آواز نازیہ حسن سے ضرور ملتی ہے۔ ایسا میرے دوست کہتے عائشہ عمر کے اس موقف پر نازیہ حسن کے چاہنے والوں کے مختلف تبصرے دیکھنے کو ملے لیکن زیادہ تر مبصرین کو تو عائشہ عمر اور نازیہ حسن کی نہ ہی شکل میں کوئی مماثلت نظر آئی اور نہ ہی آواز میں۔خیال رہے کہ نازیہ حسن نے اپنی بہترین گلوکاری اور منفرد فیشن سینس کے ساتھ پاکستانی میوزک انڈسٹری مین اپنا منفدر مقام بنالیا تھا اور اس کے ساتھ ہی وہ پاکستانی عوام کے دلوں پر بھی راج کرتی تھیں۔
معروف گلوکارہ 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور فقط 15 سال کی عمر میں گلوکاری کی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے پاکستانی موسیقی میں نئی جہت متعارف کرائی اور وہ فقط 35 سال کی عمر میں کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئی تھیں اور 13 اگست 2000 کو لندن کے اسپتال میں انتقال کر گئیں۔