قومی کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی دوڑ سےآؤٹ،فنکار افسردہ ہوگئے
فنکار بھی قومی کرکٹ ٹیم سے مایوس، تنقیدوں کے نشتر برسا دیئے ساتھ ہی کرکٹ کے متوالوں کو کسی نئے کھیل کی جانب رجحان منتقل کرنے کا بھی مشورہ دے دیا
کراچی(سپورٹس ڈیسک) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی دوڑ سے شاہینوں کی رخصتی پر شوبز فنکار بھی قومی کرکٹ ٹیم سے مایوس، تنقیدوں کے نشتر برسا دیئے ساتھ ہی کرکٹ کے متوالوں کو کسی نئے کھیل کی جانب رجحان منتقل کرنے کا بھی مشورہ دے دیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر معروف اداکار و میزبان سلمان شیخ عرف مانی نے اسٹوری شیئر کرتے ہوئے قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار کپتان بابر اعظم کو ٹھہرا دیا۔
انہوں نے انسٹا اسٹوری میں کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بطور کپتان 3 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 1 ون ڈے ورلڈ کپ، 2 ایشیا کپ کھیلے، لیکن اس سفر کا انتہائی افسردہ اختتام ہوا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے آنسو بہتے ہوئے ایموجی کا بھی اضافہ کیا اور مزید لکھا کہ ’کیا کوئی یقین کرسکتا ہے کہ پاکستان کو اگلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے ایک نئے کپتان اور ٹیم کے ساتھ کوالیفائیر کھیلنے کی ضرورت ہوگی‘۔
مانی نے ایک اور اسٹوری شیئر کرتے ہوئے کرکٹ کی شوقین پاکستانی قوم کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا پوری قوم اب فٹ بال چیمپیئن شپ ’یورو 2024‘ دیکھے، کرکٹ کا بخار اب اتر گیا ہے‘۔ اداکار نعمان حبیب نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس حوالے سے اظہار خیال پیش کرتے ہوئے اس جیسی کرنی ویسی بھرنی کا صلہ قرار دے دیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ آج ثابت ہوگیا کہ دوسروں کے لیے بدعا کرنا اپنے آپ پر بھی بھاری پڑ سکتی ہے۔ پاکستان ٹیم ورلڈ ک سے باہر، جس پر میں صرف اتنہا کہوں گا کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔
انہوں نے کرکٹر بابر اعظم کی کارکردگی سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بطور بلے باز بابر اعظم نے ملک و قوم کا نام ہمیشہ روشن کیا، جس کی وجہ سے میں ان کا مداح ہوں اور ہمیشہ رہوں گا لیکن بابر اعظم آپ بہت برے کپتان ہیں، براہ مہربانی اس بات کو سمجھئے، ٹیم کی سلیکشن سے لیکر آپ کی اسٹریٹجی تک کچھ بھی کام نہیں کرتی۔
اس سے قبل اداکار و میزبان احمد علی بٹ نے نجی میڈیا شو میں گفتگو کے دوران ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں گرین شرٹس کی ناقص کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو کھلاڑی ملک میں نخرے دکھاتے ہیں وہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے سامنے اپنی اوقات دکھا دیتے ہیں۔