شوبز

لوک گلوکار عالم لوہار کی 45 ویں برسی‘مداحوں کو جگنی اور چمٹا آج بھی نہیں بھولے

عالم لوہار نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ متعارف کرایا، جگنی ان کی وجہ شہرت بنی

لاہور(شوبزڈیسک) پاکستانی لوک موسیقی میں اہم نام گلوکار عالم لوہار کومداحوں سے بچھڑے 45 برس بیت گئے۔چمٹا بجا کر جگنی گانا اور دنیا بھر میں دھوم مچادینا یہ کوئی معمولی بات نہ تھی۔ ان کی جگنی اور چمٹے کی گونج آج بھی پنجاب کے گاؤں گاؤں اور شہر شہر سنائی دیتی ہے۔وہ یکم مارچ 1928 کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ عالم لوہار نے کم عمری میں ہی گیت گانا شروع کردیئے، گائیکی کا مخصوص انداز، رنگ برنگ لباس اور ہاتھوں میں چمٹا، عالم لوہار ہی نہیں پنجاب کی بھی پہچان بن گئے۔جس کا سہرا عالم لوہار کے سر ہے۔

عالم لوہار نے فوک گائیکی میں جو بھی گایا کمال گایا۔ ”واجاں ماریاں‘ دل والا دکھڑا‘ میرے محمد پیاریا“ جیسے گیت اور نعتیں ان کی پہچان بن گئے۔ہیر وارث شاہ گا کر تو انہوں نے خوب نام کمایا۔ عالم لوہار پنجاب بھر میں سجنے والے میلوں ٹھیلوں میں صوفیانہ کلام اس انداز میں پیش کرتے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہو جاتا۔عالم لوہار چمٹا بجاتے اور کئی کئی گھنٹے لائیو پرفارم کرتے، معروف لوک فنکار کے صاحبزادے عارف لوہاربھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دنیا بھر میں ملک وقوم کا نام روشن کر رہے ہیں۔

عالم لوہار نے 70 کی دہائی میں انگلینڈ، کینیڈا، ناروے اور جرمنی سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے پروگراموں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ان کی فنی خدمات پر انہیں پرائیڈآف پرفارمنس سمیت کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔عالم لوہار تین جولائی 1979کو شامکے بھٹیاں کے قریب ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے اور لالہ موسیٰ میں سپرد خاک ہیں۔وہ اپنے فن کی وجہ سے آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button