ملالہ کی بنائی ڈاکیومنٹری بہترین ایشیئن فلم کا ایوارڈ لے اڑی
ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں پیش کی گئی ڈاکیومینٹری سے ملالہ نے بطور پروڈیوسر ہالی وڈ ڈیبیو کیا
لاہور(شوبزڈیسک)نوبل انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسف زئی کی پروڈکشن میں بننے والی ڈاکیومینٹری نے ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 2024 (TIFF) میں بہترین ایشیئن فلم کا NETPAC ایوارڈ جیت لیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہدایت کار سو کم کی ہدایت کردہ دستاویزی فلم دی لاسٹ آف دی سی ویمن نے رواں سال کا NETPAC جیوری ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
خیال رہے کہ ملالہ یوسفزئی نے اس دستاویزی فلم کے ذریعے بطورِ پروڈیوسر ہالی ووڈ میں ڈیبیو کیا ہے۔اس دستاویزی فلم کی کہانی جنوبی کوریا کی خواتین مچھیروں کے گرد گھومتی ہے۔فلم میں جنوبی کوریا کے جیجو آئی لینڈ کی ہائینو کمیونٹی کی خواتین مچھیروں کی کہانی بیان کی گئی ہے۔خیال رہے کہ ہائینو کمیونٹی کو سال 2016 میں اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت (یونیسکو) نے ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا۔صدیوں پرانی اس کمیونٹی کا وجود اب خطرے میں ہے کیوں کہ کمیونٹی کی لگ بھگ تمام خواتین ہی 60، 70 یا 80 برس کی عمر کی ہو چکی ہیں۔
اس بارے میں ملالہ نے کہا تھا کہ ‘آج بہت سے ہائینو اپنی 60، 70 اور 80 کی دہائی میں ہیں اور اب بھی غوطہ خوری کر رہی ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلی اور زہریلے گندے پانی سے ان کی روزی روٹی کو خطرہ ہے، اور صرف چند ہی کم عمر خواتین اس مشکل کیریئر کو اپنانا چاہتی ہیں، ہائینو کلچر جلد ہی ناپید ہو سکتا ہے’۔
سن 1960 کی دہائی میں لگ بھگ 30 ہزار خواتین پر مشتمل ہائینو کمیونٹی کی خواتین اپنے خاندان کی کفالت کرنے کے لیے سمندر سے چھوٹی سے لے کر بڑی سے بڑی مچھلی کا شکار بھی کر لیتی تھیں، اب ان خواتین کی تعداد کم ہو کر 4 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔یاد رہے کہ ملالہ نے سال 2021 میں ایپل ٹی وی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت انہوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی کے بینر تلے خواتین اور لڑکیوں سے متعلق کانٹینٹ بنانے کا اعادہ کیا تھا۔