کبھی میں کبھی تم: آخری قسط میں رباب کی غیر موجودگی اور ناظرین کے سوالات
سوشل میڈیا پر رباب کے بارے میں صارفین نے سوالات اٹھائے، جیسے کہ "رباب کہاں ہے؟"، اور سینما کے پوسٹرز پر بھی ان کا کہیں ذکر نہیں تھا
کراچی(شوبز ڈیسک)ڈرامہ "کبھی میں کبھی تم” کی آخری قسط نے جہاں ناظرین کے دلوں کو جیتا، وہیں اس کے اختتام نے کچھ سوالات بھی جنم دیے۔ اس ڈرامے میں شرجینہ کا مرکزی کردار نبھانے والی ہانیہ عامر اور مصطفی کا کردار ادا کرنے والے فہد مصطفی نے بہت مقبولیت حاصل کی، لیکن اس کے باوجود ایک کردار کی غیر موجودگی پر ناظرین حیران رہے، اور وہ تھا رباب، جس کا کردار نعیمہ بٹ نے ادا کیا تھا.اگرچہ رباب کا کردار ڈرامے کے دوران بہت مقبول رہا اور اس نے ناظرین کے دلوں میں ایک خاص مقام بنایا، لیکن آخری قسط میں وہ غائب نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پر رباب کے بارے میں صارفین نے سوالات اٹھائے، جیسے کہ "رباب کہاں ہے؟”، اور سینما کے پوسٹرز پر بھی ان کا کہیں ذکر نہیں تھا، حالانکہ دیگر اداکاروں کے پوسٹرز پر جگہ دی گئی تھی۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ شاید رباب کی مقبولیت سے ڈرامے کی تخلیق کاروں کو کچھ مشکلات پیش آئیں۔اس بارے میں جب نعیمہ بٹ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ انہیں ناظرین کی محبت اور پذیرائی پر فخر ہے اور وہ اپنی کارکردگی پر خوش ہیں۔ نعیمہ بٹ نے مزید کہا کہ وہ ایک آرٹسٹ ہیں اور اپنے کام سے خوش ہیں، چاہے انہیں پوسٹر پر جگہ ملی ہو یا نہیں۔ ان کے مطابق، یہ تمام فیصلے ان کی ٹیم کی اسٹریٹجی تھی اور انہوں نے وہی کیا جو انہیں بہتر لگا۔ڈرامے کے اختتام پر کچھ سوالات بھی سامنے آئے۔ جیسے کہ عدیل اور رباب کے ڈراپنگ سین کے بعد عدیل کا رباب سے معافی نہ مانگنا، سدرہ کا اپنے والد کی بیماری کے باوجود مصطفی سے ملاقات کے بعد ان کے حالات پر کوئی توجہ نہ دینا، اور شرجینہ کے ساس سسر کے ساتھ تعلقات کا استوار ہونا یا نہ ہونا۔ ان تمام باتوں نے ناظرین کے ذہن میں کچھ ابہام پیدا کیا۔
آخرکار، ڈرامے کا اختتام مصطفی اور شرجینہ کے تعلقات کے ارد گرد سمٹ کر رہ گیا، اور دیگر کرداروں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا، جس سے یہ تاثر ملا کہ کہانی کا مرکز صرف مرکزی جوڑی تک محدود تھا۔ اس سب کے باوجود، ڈرامہ اپنی کامیابی میں کچھ سوالات اور ابہامات چھوڑ گیا، جو ناظرین کے ذہنوں میں آج بھی موجود ہیں۔