کنگنا”ایمر جنسی”ریلیز نہ ہونے پر پارٹی کیلئے دردِ سر بن گئیں
اداکارہ کے بیان کی بی جے پی کو تردید کرنا پڑ گئی'اداکارہ کوغلطی تسلیم کرنا پڑی
لاہور(شوبزڈیسک)اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے مشہور بھارتیا جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رناوت اپنی روش سے باز نہ آئیں اور ایک بار پھر متنازع بیان دے کر پارٹی کے لیے دردِ سر بن گئیں۔ان کی نئی فلم” ایمرجنسی ” جس پر انہوں نے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے’ جہاں بار بار انتظار کی سولی پر لٹک رہی ہے وہیں اداکارہ اور سیاستدان کنگنا چڑ گئی ہیں۔حال ہی میں ایک بیان کنگنا نے کسانوں کے طویل احتجاج کے بعد منسوخ کیے گئے تینوں فارم قوانین کو واپس لا ئے جانے کی ڈیمانڈ کی ہے۔
ان کے اس بیان پر نہ صرف اپوزیشن نے برہمی کا اظہار کیا تھا بلکہ خود ان کی پارٹی نے بھی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنگنا رناوت کو پارٹی کی جانب سے اس طرح کے بیانات دینے کا اختیار نہیں ہے۔بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ ریمارکس کنگنا رناوت کا ‘ذاتی بیان’ ہے اور یہ فارم قوانین کے حوالے سے پارٹی کے نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کا فارم بلز پر جو بیان وائرل ہو رہا ہے، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ بیان ان کا ذاتی بیان ہے، کنگنا رناوت کو بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کی اجازت نہیں ہے اور یہ فارم کے بلز پر بی جے پی کے نظریے کی عکاسی نہیں کرتی ہے۔ ہم اس بیان کو ناپسند کرتے ہیں’۔
بی جے پی ترجمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کنگنا رناوت نے تسلیم کیا کہ یہ ان کا ذاتی خیال ہے۔ایکس پر ایک پوسٹ میں کنگنا نے لکھا کہ ‘بالکل، کسانوں کے قوانین کے بارے میں میرے خیالات ذاتی ہیں اور وہ ان بلز پر پارٹی کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ شکریہ’۔اس سے قبل، اداکارہ سے سیاست دان بننے والی کنگنا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں جانتی ہوں کہ یہ بیان متنازع ہو سکتا ہے لیکن تینوں فارم قوانین کو واپس لایا جانا چاہیے اوع کسانوں کو خود اس کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
اس بیان پر انہیں اپوزیشن کی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا اور پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ نے اداکارہ پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ‘عادت سے متنازع’ قرار دیاکانگریس لیڈر نے کہا تھا کہ ‘میرے خیال میں وہ ذہنی طور پر غیر مستحکم ہیں، کچھ لوگ تنازعہ پیدا کرنے کے عادی ہوتے ہیں اور ان کے بیانات سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے، وہ کسانوں، پنجاب، ایمرجنسی اور راہل گاندھی کے بارے میں بات کرتی ہیں اور بھی ایسے ممبران پارلیمنٹ ہیں جو کبھی بھی اس طرح کے ریمارکس نہیں دیتے’۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرناتے نے بھی ایکس پر رناوت کا ویڈیو شیئر کیا اور کہا کہ ‘تین کالے کسان قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 750 سے زیادہ کسان شہید ہو گئے تھے، اب انہیں واپس لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں’۔انہوں نے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے واضح حوالے سے کہا کہ ‘ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے، ہریانہ پہلے جواب دے گا’۔کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیرا نے بھی ایکس پر ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ یہ بی جے پی کی ‘حقیقی سوچ’ ہے۔