شوبز

کیا اداکارہ تبو واقعی ایک مضبوط اور معصوم عورت ہیں؟ڈھکے چھپے راز کھل کر سامنے آگئے

تبّو اپنے لئے ’مسٹر پرفیکٹ‘ کو نہیں ڈھونڈ سکیں اور شادی شدہ زندگی کا آغاز نہیں کر سکیں۔   کیا آپ جانتے ہیں کہ تبّو کی پہلی بار کیمرے کے سامنے آنے کی عمر صرف دس سال تھی

بالی ووڈ(شوبزڈیسک)ورسٹائل اداکارہ تبّو نےاپنی زندگی میں ہر طرح کے کردار نبھائے ہیں اور انہیں ایک ورسٹائل اداکارہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ تاہم، ان کی زندگی کے کئی پہلو اب بھی لوگوں کےلئے ایک رازہیں۔  تبّو اندر سے بھی اتنی ہی خوبصورت ہیں جتنی باہر سے اور وہ واقعی ایک مضبوط عورت ہیں۔ انہیں کبھی پارٹیوں میں دیکھا نہیں جاتا، کیونکہ وہ اپنا کام مکمل کر کے سیدھا گھر واپس چلی جاتی ہیں۔ 

ان کی پیدائش 4 نومبر 1971 کو جمال علی ہاشمی اور رضوانہ کے ہاں ہوئی، ان کا اصلی نام تبسّم فاطمہ ہاشمی ہے۔ تبّو نے برسوں کے دوران کئی متاثرکن فلموں جیسے کہ ’چاندنی بار‘، ’لائف آف پائی‘، ’مقبول‘ اور ’حیدر’ میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے۔

اگرچہ تبّو کی پروفیشنل زندگی ہمیشہ خبروں میں رہتی ہے، ان کی محبت کی زندگی بہت کم ہی سرخیوں میں نظر آتی ہے۔ سنجے کپور، ساجد ناڈیاڈوالا اور اکّینی ناگرجنا کے ساتھ تعلق میں رہنے کے باوجود، تبّو اپنے لئے ’مسٹر پرفیکٹ‘ کو نہیں ڈھونڈ سکیں اور شادی شدہ زندگی کا آغاز نہیں کر سکیں۔   کیا آپ جانتے ہیں کہ تبّو کی پہلی بار کیمرے کے سامنے آنے کی عمر صرف دس سال تھی؟ تو آئیے، ان کی زندگی کے کچھ اور دلچسپ حقائق پر نظر ڈالتے ہیں!

اسکرین گریب

تبّو کیمرے کے سامنے پہلی بار صرف 10 سال کی عمر میں آئیں جب انہوں نے بطور چائلڈ آرٹسٹ فلم ’بازار‘ میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ اس کے بعد، جب وہ 14 سال کی ہوئیں تو انہوں نے دیو آنند کی فلم ’ہم نوجوان‘ میں کام کیا اور ان کی بیٹی کا کردار نبھایا۔ ان کو بطور اداکارہ پہلا بڑا بریک ایک تیلگو فلم ’قلی نمبر 1″ میں ملا، جس میں انہوں نے ساؤتھ کے معروف اداکار وینکٹیش کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا۔

اسکرین گریب

1987 میں پروڈیوسر بونی کپور نے اپنی فلم ’پریم‘ میں تبّو کو اپنے چھوٹے بھائی سنجے کپور کے مدمقابل سائن کیا۔ اس فلم کو مکمل ہونے میں آٹھ سال لگے لیکن یہ باکس آفس پر کامیاب نہیں ہو سکی۔ اسی دوران تبّو اور سنجے کپور کے درمیان تعلقات شروع ہوئے اور یہ ان کا پہلا سنجیدہ افیئر تھا۔ کسی کو نہیں معلوم کہ آخر کیا ہوا، لیکن فلم کی شوٹنگ کے اختتام تک دونوں کے درمیان بات چیت بند ہو چکی تھی۔ اس مختصر افیئر کے بارے میں سنجے نے ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’میں اس وقت تبّو کو ڈیٹ کر رہا تھا، لیکن آخر میں ہم ایک دوسرے سے بات تک نہیں کر رہے تھے۔’

اسکرین گریب

1994 میں، تبّو اور اجے دیوگن کی فلم ’وجے پاتھ‘ سال کی سب سے بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم کے لئے تبّو کو فلم فیئر کا بہترین خاتون ڈیبیو ایوارڈ بھی ملا۔ 1996 میں، تبّو نے ’جیت‘ اور ’ساجن چلے سسرال‘ جیسی کئی کامیاب فلمیں دیں۔  تبّو کے مطابق، ان کے کیریئر کا سب سے مشکل سین فلم ’وراثت‘ کا تھا، جہاں انہیں اپنی پہلی رات پر گانے کو خاص ہونٹوں کی حرکت کے ساتھ ارکیسٹرا کے انداز میں پیش کرنا تھا۔

اسکرین گریب

تبّو 4 نومبر 1971 کو کولکتہ میں جمال ہاشمی اور رضوانہ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ جب وہ نوعمر ہی تھیں تو ان کے والدین کی طلاق ہوگئی تھی۔ ان کی والدہ اسکول ٹیچر تھیں۔ تبّو نے اپنی ابتدائی تعلیم حیدرآباد کے سینٹ اینز ہائی اسکول سے حاصل کی۔ 1983 میں، وہ ممبئی منتقل ہوئیں اور دو سال تک سینٹ زیویرز کالج میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد، انہوں نے اپنا کیریئر بطور اداکارہ بالی ووڈ میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

اسکرین گریب

 فلم ’چینی کم‘ میں تبّو کا کردار ایک زبردست نان ویجیٹیرین تھا، جو خاص طور پر چکن بریانی کی دیوانی تھی۔ مگر حقیقت میں تبّو ایک مکمل ویجیٹیرین ہیں۔ حالانکہ ان کی والدہ بہترین بریانی بناتی ہیں، تبّو اپنی خوراک میں ہمیشہ سبزی خوری کو ترجیح دیتی ہیں اور کسی بھی صورت میں نان ویجیٹیرین نہیں کھاتیں۔

اسکرین گریب

تبّو کو فلم انڈسٹری میں ’ٹیبز‘، ’ٹبز‘ اور ’ٹبیُ سمیت کئی ناموں سے پکارا جاتا ہے، بلکہ ان کے سو سے زیادہ نک نیمز ہیں۔ تاہم، سب سے زیادہ مشہور نام ’ٹوبلر’ اور ’ٹوبلرونُ ہے، اور یہاں تک کہ ان کی ای میل آئی ڈی میں بھی ان کے نک نیم میں سے ایک شامل ہے۔ دوسری جانب، تبّو کا اصل نام تبسّم ہے۔

اسکرین گریب

تبّو اور تجرباتی کردار ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن وہ اپنے بالوں کے ساتھ تجربات کرنا بالکل پسند نہیں کرتیں۔ انہیں کچھ غیر روایتی کرداروں میں کام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کی کسی بھی فلم میں آپ انہیں اپنے ہیئر اسٹائل کے ساتھ تجربہ کرتے نہیں دیکھیں گے۔ تبّو اپنے بالوں کو اپنی سب سے بڑی طاقت سمجھتی ہیں اور انہیں لمبا رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔

اسکرین گریب

تبّو کا تعلق ایک معروف فلمی خاندان سے ہے، جس نے ان کے کیریئر کی بنیاد رکھی۔ ان کی والدہ رضوانہ نے بھی ایک شاندار کیریئر گزارا، جبکہ ان کی خالہ شبانہ اعظمی ایک مشہور بالی وڈ اداکارہ ہیں۔ تبّو کے خاندان میں بہت سے فنکار شامل ہیں، جن میں سینماٹوگرافر بابا اعظمی اور ان کے کزن فرحان اختر بھی شامل ہیں۔ اس پس منظر نے تبّو کو بچپن ہی سے فلموں کی دنیا سے جوڑا، جس کی وجہ سے وہ بہت کم عمری میں ہی اس شعبے میں قدم رکھنے کے لئے تیار ہو گئیں۔ ان کی فلمی جڑیں نہ صرف ان کی اپنی کامیابیوں کی عکاسی کرتی ہیں، بلکہ ان کے خاندان کی فنی وراثت بھی ہیں۔  اس کے علاوہ، تبّو ہندی اور انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو اور تیلگو بھی روانی سے بول سکتی ہیں۔

اسکرین گریب

تبّو ایک فلاحی شخصیت رہی ہیں، جو اپنے دوستوں، خیرخواہوں اور ضرورت مند افراد کی مدد کرتی ہیں۔ وہ "ریلیف پروجیکٹس انڈیا” کے ساتھ بھی وابستہ ہیں، جو ایک خیراتی ٹرسٹ ہے، جو ترک کردہ بچیوں کو بچانے اور لڑکیوں کے قتل کی روک تھام کے لئے کام کرتا ہے۔  تبّو مختلف تنظیموں اور ٹرسٹس کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور مختلف گیم شوز میں شرکت کرکے حاصل کردہ آمدنی کو ان فلاحی کاموں میں دے دیتی ہیں۔ ان کی یہ کوششیں ان کے دل کے قریب ہیں اور وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کے لئے تیار رہتی ہیں۔

اسکرین گریب

تبّو کا اجے دیوگن کے ساتھ ایک خاص رشتہ ہے کیونکہ وہ ایک ہی محلے میں بڑے ہوئے ہیں۔ وہ اجے کو اپنی تنہائی کا ذمہ دار ٹھہراتی ہیں کیونکہ وہ ان لڑکوں کو تنگ کرتا تھا جو ان سے بات کرنے کی جرات کرتے تھے۔ پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے، 2017 کے ایک انٹرویو میں تبّو نے  کہا تھا کہ ‘اجے اور میں ایک دوسرے کو کئی دہائیوں  سے جانتے ہیں۔ وہ میرے کزن سمیر آریا کا پڑوسی اور قریبی دوست تھا، اور یہ میرے بچپن کا ایک حصہ ہے جو ہمارے رشتے کی بنیاد بنا۔ جب میں چھوٹی تھی، سمیر اور اجے میری جاسوسی کرتے تھے، میرے پیچھے پیچھے چلتے تھے اور کسی بھی لڑکے کو جو مجھ سے بات کرتے ہوئے پکڑا جاتا تھا، مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ وہ بڑے تنگ کرنے والے تھے، اور اگر آج میں اکیلی ہوں تو یہ اجے کی وجہ سے ہے۔ میں امید کرتی ہوں کہ وہ اس پر پچھتائے گا اور افسوس کرے گا جو اس نے کیا۔‘

اسکرین گریب

1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران، تبّو کو اپنے کو-اسٹارز سلمان خان، سیف علی خان، سونالی بیندرے اور نیلم کوٹھاری کے ساتھ مل کر جودھپور کے کنکانی گاؤں کے قریب دو کالا ہرن شکار کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ ایک کمیشن عدالت نے اداکاروں پر وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ، 1972 کے تحت الزامات عائد کیے۔

بعدازاں تبّو نے ایک سیشن کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی، جس نے انہیں وائلڈ لائف ایکٹ کی دفعہ 51 (جنگلی حیات کو نقصان پہنچانا) اور IPC کی دفعہ 147 (توڑ پھوڑ کی سزا) اور 149 (غیر قانونی اجتماع) سے بری کر دیا۔ تبّو کو اس کیس میں 5 اپریل 2018 کو باعزت بری کر دیا گیا، تاہم راجستھان ہائی کورٹ نے 11 مارچ 2019 کو ان کی بریت کو چیلنج کرتے ہوئے ان کے خلاف ایک نوٹس جاری کیا۔

تبّو نے اپنی زندگی میں اچھے اور برے دونوں تجربات دیکھے ہیں، لیکن اس نے اس کے نقطہ نظر پر اثر نہیں ڈالا۔ وہ ایک بہترین اداکارہ اور مضبوط فرد ہیں، جو لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہیں اور یہ مثال قائم کرتی ہیں کہ کس طرح بہادر اور خوش رہنا چاہیے، چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button