بجلی کے بھاری بھرکم بلوں میں ریلیف کے لئے فریج کا کردار سامنے آگیا
ریفریجریٹر و فریج میں ضرورت سے زائد سامان نہ رکھیں، جتنا کم سامان ہو گا ٹھنڈی ہوا کا بہاؤ اتنا ہی آسان ہو گا
لاہور(کھوج نیوز)بجلی کے بھاری بھرکم بلوں میں ریلیف کے لئے فریج کا کردار سامنے آگیا،رپورٹ کے مطابق دن بہ دن بجلی کی بڑھتی قیمت اور مہنگے بلوں نے ہر ایک کو پریشان کر رکھا ہے۔ اس پریشانی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہر شخص یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح چھوٹے چھوٹے اقدامات کر کے بجلی محفوظ کر سکے تاکہ بلوں میں کمی آ سکے۔
بعض افراد بجلی کے مہنگے بلوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے شمسی توانائی یعنی سولر پینلز کا انتخاب کرتے ہیں تو بعض بھاری بھرکم بلوں کا باعث بننے والی بجلی کی مصنوعات کو پیک آوور میں بند کر دیتے ہیں، جس میں سے ایک فریج بھی ہے۔
پیک آوور میں استری، پانی کی موٹر اور اے سی کے استعمال سے باآسانی گریز کیا جا سکتا ہے لیکن فریج 24 گھنٹے کام کرتا ہے، اگر آپ اسے پیک آوور کے دوران بند کر دیں تو بجلی کے بل میں تقریباً 20 فیصد تک کمی آ سکتی ہے بس تھوڑی سی سمجھداری اور درج ذیل طریقوں پر عمل کر کے ہزاروں روپے کی بچت ممکن ہو سکتی ہے۔
ریفریجریٹر و فریج میں ضرورت سے زائد سامان نہ رکھیں، جتنا کم سامان ہو گا ٹھنڈی ہوا کا بہاؤ اتنا ہی آسان ہو گا، جگہ ہونے سے اس کی ٹھنڈک کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ فریج میں رکھی گئی کسی بھی مائع چیز کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھیں، کیونکہ مائع سے خارج ہونے والی نمی کنڈینسر کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔
ریفریجریٹر و فریج کے اندر اور باہر کی اچھی طرح صفائی کریں کیونکہ اگر کوائل یا ایئر انٹیک گرل جام ہو جائے تو موٹر کا کام متاثر ہو جاتا ہے اور بجلی کا بل زیادہ آ سکتا ہے۔ بلا ضرورت فریج کو بار بار کھولنے سے گریز کریں، کیونکہ جب فریج کا دروازہ بار بار کھلتا ہے تو ٹھنڈی ہوا باہر اور گرم ہوا اندر جائے گی جس سے اس کی کارکردگی متاثر ہو گی۔
زیادہ سے زیادہ ٹھنڈک اور بجلی کی بچت کے لیے درجۂ حرارت کو درمیانے درجے پر سیٹ کریں، کولنگ کو ہائی پر رکھنے کے نتیجے میں بجلی زیادہ خرچ ہو گی۔ ریفریجریٹر کو وقتاً فوقتاً ڈیفروسٹ کرتے رہیں تاکہ زیادہ برف کی وجہ سے ٹھنڈک متاثر نہ ہو۔