سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شاہد رسول کو بڑی خوشخبری سنا دی
سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کو عہدے پر بحال کر دیا،جن کو کچھ عرصہ قبل کام کرنے سے روک دیا گیا تھا
کراچی (کھوج نیوز )سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد رسول کی معطلی کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ ڈویژن بینچ نے ڈاکٹر شاہد رسول کو بطور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جے پی ایم سی بحال کر دیا۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ ڈویژن بینچ عمومی طور پرعبوری حکمنامے میں مداخلت نہیں کرتی تاہم انصاف کی فراہمی کے لیے ڈویژن بینچ کو مداخلت کرنا پڑی۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ بظاہر سندھ حکومت جناح اسپتال میں تعیناتیاں کرتی ہے، وفاقی حکومت نے تعیناتیوں پر اعتراض نہیں کیا، بظاہر یہ نکات سنگل بینچ کے سامنے پیش نہیں کیے گئے۔
اس سے قبل شاہد رسول کو جناح اسپتال میں کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔درخواست گزار نے یہ موقف اختیار تھا کہ جے پی ایم سی وفاق کے تحت چلتا ہے۔ وفاقی حکومت کے رولز کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی پوسٹ پر نچلے گریڈ کے افسر کو پرموٹ کیا جاتا ہے یا پھر پبلک سروس کمیشن کے تحت نئی تقرری ہوتی ہے۔درخواست نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جے پی ایم سی کی تعیناتی کے لیے وفاق سے مشاورت بھی نہیں کی۔ ڈاکٹر شاہد رسول کو ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے وقت جے پی ایم سی کے رولز کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ ڈاکٹر شاہد رسول جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے اہل ہی نہیں ہیں، لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ڈاکٹر شاہد رسول کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔