میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور میڈیکل کالجز کے پرنسپلز کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد
20سال گزرنے کے باوجود ٹیچنگ ہسپتالوں میں انسی ٹیویشنل پریکٹس شروع کرنے کے قانون پر عمل درآمد نہ ہوسکا: محکمہ سپیشلائز ڈ ہیلتھ پنجاب
لاہور(کھوج نیوز) محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے صوبہ بھر کے میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور میڈیکل کالجز کے پرنسپلز کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کھوج نیوز ذرائع کے مطابق محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب نے ادارہ جاتی پریکٹس شروع کرنے کے لیے صوبہ بھر کے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلراور میڈیکل کالجز کے پرنسپلز کو ہدایت جاری کردیں ۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب کی طرف سے جاری کیے گئے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ 20سال گزرنے کے باوجود ٹیچنگ ہسپتالوں میں انسی ٹیویشنل پریکٹس شروع کرنے کے قانون پر عمل درآمد نہ ہوسکا اور میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسی ٹیویشنل ایکٹ 2003 کے نفاذ کے ایک سال بعد پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کی جانے تھی ۔مراسلہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں قائم بورڈ آف مینجمنٹ کا کا کام منصوبوں کی منظوری اور حکومت کی منظور شدہ پالیسی کے مطابق عمل درآمد کروانا ہوتا ہے ۔ بورڈ کا کام پرائیویٹ مریضوں کے علاج معالجہ کے طریقوں کا تعین کرنا بھی ہے لیکن بورڈز پرائیویٹ پریکٹس کا کوئی نظام قائم کرنے میں ناکام رہے ۔