ایشین گیمز، 2پاکستانی خواتین ایتھلیٹس کو چین جانے سے کیوں روکا گیا؟
دونوں کی روانگی ڈوپ ٹیسٹ کے رزلٹ کے بعد ہوگی ، امید ہے ایونٹ سے قبل نتائج آجائیں گے: ایتھلیٹس فیڈریشن آف پاکستان

چین(سپورٹس ڈیسک) ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے ڈوپ ٹیسٹ کے نتائج نہ ملنے کی بنیاد پر 2 خواتین ایتھلیٹس کو ایشین گیمز میں شرکت کیلئے چین روانگی سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صاحب اسرا کو ایشین گیمز میں 400 میٹرز جبکہ عروج کرن کو 100 میٹرز کے مقابلوں میں شرکت کرنا تھی لیکن اب ان کی ایونٹس میں شرکت غیر یقینی ہوگئی ہے، دونوں کو منگل کی شام اسلام آباد سے روانہ ہونا تھا تاہم انہیں روانگی سے روک دیا گیا ہے۔ ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ دونوں کی روانگی ڈوپ ٹیسٹ کے رزلٹ کے بعد ہوگی ، امید ہے ایونٹ سے قبل نتائج آجائیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تین ہفتے قبل صاحب اسرا اور عروج کرن سمیت 33 کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ لیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کو اینٹی ڈوپنگ ایجنسی آف پاکستان (اے ڈی او پی)کی سفارش پر روکا گیا ہے تاہم اے ڈی او پی کی ڈاکٹر قر نے ایسی سفارش کی تردید کی ہے ۔
دوسری جانب ایتھلیٹ صاحب اسرا اور عروج کرن نے صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔ صاحب اسرا نے کہا کہ دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ رزلٹ کے انتظار میں ہی پلیئر کو ایونٹ میں شرکت سے روک دیا جائے ، ہر جگہ پنڈنگ رزلٹ پر پلیئر کو کھیلنے دیا جاتا ہے۔صاحب اسرا نے کہا کہ انہیں کہا جارہا کہ 29 کو رزلٹ آنا ہے اور 29 کو ہی ایونٹ ہے ، اگر رزلٹ نیگیٹیو آیا اور ایونٹ مس ہوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ قومی ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایشین گیمز کیلئے بہت محنت کی تھی اور اب ساری محنت ضائع ہورہی ہے، چار سال قبل یہ کہہ کر ایشین گیمز سے باہر کردیا گیا کہ کارڈ نہیں بنا اور اب ڈوپنگ ٹیسٹ کے رزلٹ کا انتظار کہہ کر کیریئر خراب کیا جا رہا ہے ۔