کھیل

بابراعظم اور محمد رضوان کو کروڑوں کی آفر، سٹے بازوں کو منہ کی کھانی پڑ گئی

بابر اعظم نے 250 ملین روپے کے سالانہ کنٹریکٹ سے انکار کیا جبکہ محمد رضوان نے صرف ایک سروگیٹ بیٹنگ کمپنی کے 100 ملین روپے کے سالانہ معاہدے سے انکار کیا

لاہور(کھوج نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے کروڑوں روپے کی آفر کو ٹھکرا کر سٹے بازوں کو منہ کی کھانی پر محبور کر دیا ہے جو ایک بڑا فیصلہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان کو شدید دباؤ سے گزرنا پڑا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان کا ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے کو کہا گیا جس میں انہوں نے سری لنکا کے خلاف ٹیم کی تاریخی جیت اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے نام کی تھی تاہم ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ بین الاقوامی کرکٹ اور قانونی شعبہ یہاں متعلقہ ہے کیونکہ میں اس معلومات سے باخبر نہیں ہوں۔

دستیاب دستاویزی ای میلز سے انکشاف ہوا کہ ڈیفا (Dafa) نیوز کے ساتھ ان کی شراکت داری سمیت پاکستان میں سروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ پی سی بی کے تعاون کے باوجود بابر اعظم (پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان)نے محمد رضوان کے ساتھ مل کر ان غیر قانونی کمپنیوں کی جانب سے کروڑوں روپے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے قواعد کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیفا نیوز کی طرح ایک سروگیٹ بیٹنگ اسپانسر کے طور پر اسپانسرشپ کو قبول کر لیا جس نے مبینہ طور پر نا صرف پاکستان میں تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر کام کرنے کے لیے 150 سے زائد غیر قانونی سروگیٹ بیٹنگ سائٹس اور ایپس کے لیے فلڈ گیٹ کھول دیا بلکہ مبینہ طور پر پی ایس ایل کی کچھ فرنچائزز نے انفرادی سطح پر کھلاڑیوں کو شرٹ کے لوگو قبول کرنے اور ان غیر قانونی جوا کھیلنے والی کمپنیوں کو تصویر کے حقوق دینے پر مجبور کیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ پی سی بی نے آئی سی سی اور بی سی سی آئی انڈیا کے دباؤمیں محمد رضوان سے کہا کہ وہ اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیں جس میں رضوان نے جاری آئی سی سی ڈبلیو سی 2023 میں سری لنکا کے خلاف پاکستان کی جیت کو غزہ کے عوام کے نام کیا تھا تاہم رضوان نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جوا کھیلنے والی کمپنیوں میں سے ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بابر اعظم نے 250 ملین روپے کے سالانہ کنٹریکٹ سے انکار کیا جبکہ محمد رضوان نے صرف ایک سروگیٹ بیٹنگ کمپنی کے 100 ملین روپے کے سالانہ معاہدے سے انکار کیا کیونکہ اس طرح کی اسپانسرشپس اور معاہدے قانون کے خلاف ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button