پاکستان

انٹرنیشنل کنسور شیم کی پیشکش کو کیوں رد کیا گیا؟ بڑے راز سے پردہ اٹھ گیا

انٹرنیشنل کنسورشیم پاکستان میں دو ڈیمز کی تعمیر کیلئے نے 26ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی: ڈاکٹر اقبال واہلہ

لاہور (نمائندہ خصوصی، آن لائن) ایک انٹرنیشنل کنسورشیم نے پاکستان میں دو ڈیمز کی تعمیر کے لئے نے 26ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے جس سے 22 ہزار میگاواٹ بجلی اور35ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کے دو ڈیمزتعمیر ہوں گے ان ڈیمز سے بجلی تیار کرنے پر تین روپے فی یو نٹ لا گت آ ئے گی جبکہ ان دو ڈیمز کی پیداواری صلاحیت پاکستان میں موجودہ تمام ڈیمز سے دگنی ہے جبکہ کارٹزارا ڈیم کی صلاحیت کار کالا باغ ڈیم سے چھ گنا زیادہ ہے۔

کنسورشیم کے مطابق دونوں ڈیمز "بلڈ،اون آپریٹ”کی بنیادپر بنائے جائیں گے جس کے نتیجہ میں حکومت پاکستان کو ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کرنا پڑے گا،یہ بات پاکستان میں کہوٹہ کے ایٹمی بجلی گھر کے ڈیزائین کے خالق اور انٹر نیشنل کنسورشیم کے رکن ڈاکٹر محمداقبال واہلہ نے گزشتہ روز ایک میڈیا انٹر ایکشن کے دوران بتائی ڈاکٹر واہلہ نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران مختلف ملکوں اوربراعظموں میں100 سے زیادہ انٹر نیشنل انفراسٹرکرچل پراجییکٹس مکمل کئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ملک میں پانی کی عدم دستیابی سے زرعی شعبہ کو سالانہ بارہ ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ان دوکارٹزارا اور بونجی ڈیمز کی تعمیر سے آبی قلت ختم ہو جائے گی، انہوں نے بتایا کہ دونوں میں سے ایک ڈیم کی فزیبلٹی تیار ہے جبکہ دوسرے کارٹزارا ڈیم کی فزیبلٹی چھ ماہ سے ایک سال میں مکمل کی جاسکتی ہے۔ دونوں ڈیمز 9 سے 10سا لوں کے عرصہ میں مکمل ہو جائیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ ان نو سے دس برسوں کے دوران پاکستان کو زر مبادلہ کی شکل میں ہر سال تین سے چار ارب ڈالر کا زر مبادلہ بھی حاصل ہو گا جس سے ملکی معیشت کو بڑا سہارا اور ملکی خساروں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر واہلہ نے بتایا کہ دریائے سندھ کا پانی جہاں سے پاکستان میں آنا شروع ہوتا ہے کے دھانہ پردونوں ڈیمز تعمیر ہوں گے علاوہ ازیں تربیلا ڈیم بلکہ ملک کے تمام دوسریڈیمز میں آنے والا گارا اور ریت بھی جمع نہیں ہو گا اس طرح نہ صرف تربیلا ڈیم بلکہ ملک میں تمام ڈیموں کی پیداواری صلاحیت اورکام کرنے کی مدت میں بھی اضافہ ہوگاواضح رہے کہ تربیلا ڈیم میں گارے اور ریت جمع ہونے سے اس کی پیداوار میں 50 فیصد کمی آ چکی ہے مزید یہ کہ نہری پانی کی سردیوں کے مہینوں میں پانی کی بندش کے نتیجہ میں لوڈ شیڈنگ میں کمی اور بھل صفائی کے اخراجات کی بھی بچت ہو جائے گی۔ ڈاکٹر واہلہ نے بتایاکہ کارٹزا راڈیم سے پندرہ ہزار میگاواٹ بجلی اور 35 ملین فٹ ایکڑ پانی کا ذخیرہ اور بونجی ڈیم سے 7100 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی انہوں نے بتایا کہ کارٹزارا ڈیم کی صلاحیت کار کالا باغ ڈیم سے چھ گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ڈیمز کی تعمیر سے ملکی برآمدات میں اضافہ بھی ہوگا۔انہوں نے بتایاکہ ماضی میں قومی سطح پر بننے والے بین الصوبائی پارلیمانی کمیشن سمیت چاروں صوبوں کے نمائندوں کے کمیشنوں نے ان دونوں ڈیمز کی تعمیر کی منظوری دی تھی لیکن اس پر عمل درآ مد نہیں کیا گیا۔

حکومت پنجاب نے کپاس کے کاشتکاروں کو بڑی مشکل میں پھنسا دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button