اوپن اے آئی کا اپنےمقبول چیٹ جی پی ٹی میں اشتہارات شامل کرنے پرغور
کمپنی اشتہار سے تعاون یافتہ کاروباری ماڈل کی تلاش کر رہی ہے لیکن اشتہارات کہاں اورکب ظاہرہوں گے اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا گیا
لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک) اوپن اے آئی اپنے مقبول چیٹ جی پی ٹی میں اشتہارات شامل کرنے پرغورکررہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی اشتہار سے تعاون یافتہ کاروباری ماڈل کی تلاش کر رہی ہے لیکن اشتہارات کہاں اورکب ظاہرہوں گے اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ کمپنی کی چیف فنانس افسر سارہ فرائیر کے مطابق فی الحال اشتہارات متعارف کرانے کا کوئی فعال منصوبہ نہیں ہے لیکن کمپنی میں اس آئیڈیا پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
اوپن اے آئی نے حال ہی میں شیوکمار وینکٹ رامن کی خدمات حاصل کی ہیں جو کہ اشتہارات میں نمایاں تجربہ رکھنے والے گوگل کے سابق ایگزیکٹو ہیں۔ اس اقدام سے کمپنی کے اشتہار پر مبنی ریونیو ماڈل کی طرف ممکنہ تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مزید تقویت ملتی ہے۔
اوپن اے آئی نے بنیادی طور پر سبسکرپشن فیس پر انحصار کیا ہے تاکہ اس کے جنریٹیو اے آئی ٹولز کی ترقی کے لیے فنڈز فراہم کیے جا سکیں۔ تاہم ان ماڈلز کو بنانے اور چلانے سے وابستہ بے پناہ اخراجات نے کمپنی کی طویل مدتی پائیداری کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
سرمایہ کاروں کی مالی اعانت کے ساتھ اوپن اے آئی متبادل آمدنی کے سلسلے تلاش کر رہی ہے۔ ایک ممکنہ آپشن اشتہارات متعارف کروانا ہے تاہم یہ ایک ایسا اقدام جس پر ملے جلے ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اوپن اے آئی کے بانی سیم آلٹمین کا کہنا ہے کہ یہ ایک آخری آپشن ہوگا۔
انہوں نے اشتہارات کے حوالے سے اپنی ناپسندیدگی ظاہر کی۔ انہیں اے آئی پر اشتہارات ڈالنے پر ممکنہ منفی اثرات کے حوالے سے تشویش ہے۔