برطانیہ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بڑے پیمانے پر بیکنگ سوڈا تیار کرے گا
ایسا کرنے سے برطانیہ کے 2050تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی
لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)ٹیکنالوجی آئے روز ترقی کی منازل تیزی سے طے کر رہی ہے اور اس نے پوری دنیا میں انقلاب برپا کیا ہے۔ایک وقت تھا جب کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ضائع کردیا جاتا تھا مگر اب برطانیہ نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کام میں لانے کیلئے کاربن کشید کرنے والا سب سے بڑا پلانٹ لگا رہا ہے جس کے زیر انتظام 40ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو نہایت کارآمد کیمیکل سوڈیم بائی کاربونیٹ یعنی بیکنگ سوڈا میں بدلا جا سکے گا۔اتنی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنے کا مطلب 20 ہزار گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانے کے مترادف ہوگا اور ایسا کرنے سے برطانیہ کے 2050تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔سوڈیم بائی کاربونیٹ کو غذائی اور طبی اغراض سے بیکنگ سوڈا اور ڈائلیسز مشین اور فارماسوٹیکل ادویات کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔
ٹاٹا کیمیکلز یورپ نے نارتھ وچ میں اپنا نیا پلانٹ اس مقصد کے ساتھ کھولا ہے کہ کمپنی کے کاربن اخراج میں 10 فیصد سے زیادہ کی کمی کی لائی جا سکے۔کاربن ڈائی آکسائیڈ فیسیلیٹی میں موجود میتھین گیس سے چلنے والے پاور پلانٹ کو چمنیوں سے کشید کیا جائے گی اور صاف کرنے سے قبل اس کو ٹھنڈا اور مائع شکل میں ڈھالا جائے گا۔اس پلانٹ پر دو کروڑ پائونڈز کی لاگت آئی ہے جس میں سے 40 لاکھ پانڈز برطانوی حکومت نے دیے۔کمپنی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سوڈیم بائی کاربونیٹ میں تبدیل کرنے کے لیے جس عمل کا استعمال کرے گی وہ برطانیہ میں پیٹنٹ ہے۔